Jis Kitab Mein Jandar Ki Tasveer Ho Usay Istemal Karna

جس کتاب میں جاندار کی تصویر ہو، اسے استعمال کرنا

مجیب:مولانا محمد آصف عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2943

تاریخ اجراء: 02صفر المظفر1446 ھ/08اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   سکول وغیرہ کی ایسی کتاب استعمال کرنا جس میں متعلقہ موادکے ساتھ  کسی جاندار کی تصویر ہو ،اس کا کیاحکم ہے  ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ایسی کتب جن  میں جاندارکی تصاویرہوں ،ان کتب  کوپڑھنا،اپنے پاس رکھنا شرعاً جائز ہے ، جبکہ ان کامواد  خلاف شرع نہ ہو،کیونکہ ان میں مقصودکتاب (یعنی علم وفن کاحصول)ہے،  اورحفاظت سے رکھنابھی کتاب کی غرض سے ہے ،تصاویر کی غرض سےنہیں  ۔تصاویریہاں محض ضمنی ہوتی ہیں ، جیسےاس وقت کثیراشیاء مارکیٹ میں ایسی پائی جاتی ہیں جن میں تصویرمقصود  نہیں ہوتی  ، بلکہ مقصود کچھ اورہوتاہے اورضمناساتھ تصویر ہوتی ہے، جیسے   مختلف کرنسی نوٹ ،ریال  ، شیمپو اورشربت وغیرہ کی شیشیاں  وغیرہ وغیرہ ،لہذاان کورکھناجائزہے۔ لیکن واضح رہے کہ ممنوع تصویر بنانایہاں بھی جائز  نہیں  ہے۔

   فتاوی رضویہ میں ہے” اول تصویر کی توہین مثلاً فرش پا انداز میں ہونا کہ ا س پرچلیں پاؤں رکھیں یہ جائزہے اورمانع ملائکہ نہیں اگرچہ بنانا بنوانا ایسی تصویروں کابھی حرام ہے ۔۔۔

   دوم:جس چیزمیں تصویرہو اسے بلااہانت رکھنا مگروہ ترک اہانت بوجہ تصویرنہ ہو بلکہ اور سبب سے جیسے روپے کوسنبھال کررکھنا زمین پرپھینک نہ دینا کہ یہ بوجہ تصویرنہیں بلکہ بہ سبب مال، اگرسکہ میں تصویر نہ ہوتی جب بھی وہ ایسی ہی احتیاط سے رکھاجاتا، یہ بحال ضرورت جائز ہے جس طرح روپے میں کہ تکریم تصویر مقصود نہیں اوربے تصویر کایہاں چلنانہیں اور اس پرسے تصویرمٹائیں توچلے گانہیں"الضرورات تبیح المحظورات"  (ضرورتیں ممنوع کاموں کومباح کردیتی ہیں) یوہیں اسٹامپ کی تصویریں اورڈاک کے ٹکٹ، اگر ان کی تصویریں ایسی چھوٹی نہ ہوں کہ زمین پررکھ کر کھڑے ہوکر دیکھنے سے تفصیل اعضا ظاہرنہ ہو جیسے اشرفی، مہر، اس کے رکھنے کاویسے ہی جوازہے کہ اس کی تصویریں ایسی ہی چھوٹی ہیں اور بلاضرورت داخل کراہت کہ اگرچہ ترک اہانت دوسری وجہ سے ہے مگر لازم توتصویر کی نسبت بھی آیاحالانکہ ہمیں اس کی اہانت کاحکم ہے،عنایہ سے گزرا : "نحن امرناباھانتھا"( ہمیں تصویروں کی توہین وتذلیل کاحکم دیاگیاہے) توترک اہانت میں ترک حکم ہے اور ضرورت نہیں کہ حکم جواز لائے، چاقو وغیرہ  پر جوتصویریں ہوتی ہیں اسی حکم میں داخل ہیں اگربڑی ہوں تو انہیں مٹادے یاکاغذ وغیرہ لگادے ورنہ مکروہ ہے۔ یہ بھی اس وقت کہ  رکھنے والے کو اس شے سے کام ہو، تصویر مقصود نہ ہو ۔“(فتاوی رضویہ،ج 24،ص 640،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

   فتاوی امجدیہ میں ہے”صرف ضرورت کی وجہ سے روپیہ اور اشرفی اور پیسہ کا رکھنا علماء نے جائز فرمایاہے اور حقیقۃ یہاں تصویر کا اعزاز مقصود با لذات ہے بھی نہیں ،یوہیں بہت چھوٹی تصویر جن کے اعضا ء ظاہرنہ ہوں اس کے رکھنے کی بھی اجازت ہے وبس۔‘‘(فتاوی امجدیہ،ج 2،حصہ 4،ص 173،مکتبہ رضویہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم