Janwar Ko Mota Karne Ke Liye Sharab Pilane Ka Hukum

جانور کو موٹا کرنے کے لئے شراب پلانے کا حکم

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1091

تاریخ اجراء: 03ربیع ا لاول1445 ھ/20ستمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جانور کو فربہ(موٹا کرنے کے لئے)انہیں  شراب پلانے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جانوروں کو فربہ کرنے کے لئے انہیں شراب پلانا جائز نہیں ہے، اگر کسی نے پلادی، تو پلانے والا گناہگار ہوگا، ایسے شخص پر توبہ کرنا لازم ہے۔

   تنویرالابصار  و درِ مختار میں ہے:”(حرم الانتفاع بھا) ولو لسقی دواب“یعنی شراب سے نفع اُٹھانا حرام ہے  اگرچہ جانوروں کو پلانے کیلئے ہو۔(تنویر الابصار مع شرح الدر المختار،جلد10، صفحہ34، مطبوعہ: کوئٹہ)

   صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”اس سے (شراب سے) کسی قسم کا انتفاع جائز نہیں نہ دوا کے طور پر استعمال کر سکتا ہے نہ جانور کو پلا سکتا ہے۔“(بہار شریعت، جلد3، حصہ17، صفحہ672، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم