Jandar Ki Tasweer Wale Kapre Bachon Ko Pehnana Aur In Ki Khareed o Farokht Karna

جاندار کی تصویر والے کپڑے بچوں کو پہنانا اور ان کی خرید و فروخت کرنا

مجیب: مفتی فضیل رضا عطاری

فتوی نمبر:04

تاریخ اجراء: 04صفرالمظفر1438ھ05نومبر2016ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ جاندارکے چہرے کی تصویروالے لباس بنانااوربیچناجائزہے یانہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کسی جاندارکی تصویرجس میں اُس کاچہرہ موجودہواوراتنی بڑی ہوکہ زمین پر رکھیں تو اعضاء کی تفصیل بالکل واضح نظر آئے،اس طرح کی تصویروالےلباس بنانا،بیچنا، پہننا، پہناناسب ناجائزہے۔

   امام اہلسنت الشاہ امام احمدرضاخان علیہ رحمۃالرحمٰن فرماتے ہیں :”جاندار کی تصویر بنانا مطلقاً حرام ہے، رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں :’’ان اشد الناس عذابا یوم القیٰمۃ المصورون۔ اخرجہ احمدومسلم عن ابن مسعود رضی ﷲ تعالیٰ عنہ(سب سے زیادہ سخت عذاب روزقیامت ان پر ہوگا جو جاندار کی تصویر  بناتے ہیں ۔امام احمد اور مسلم نے حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے اس کی تخریج فرمائی ہے۔)

   اوراس کی خریدوفروخت بھی جائزنہیں یہاں تک کہ علماء فرماتے ہیں : جوتصویر دارکپڑے بنائے بیچے اس کی گواہی مردودہے۔ فی الھندیۃ عن المحیط عن الاقضیۃ اذا کان الرجل یبیع الثیاب المصورۃ اوینسجھا لاتقبل شھادتہ(فتاویٰ ہندیہ میں محیط عن الاقضیہ کے حوالے سے منقول ہے کہ جب کوئی شخص تصویروں والے کپڑے بنائے یابیچے تو اس کی گواہی نامقبول ہے)۔“(فتاوی رضویہ،ج24،ص60-559، رضافاؤنڈیشن،لاھور)

   فتاوی رضویہ میں ہے:”فوٹو ہویادستی تصویرپوری ہویانیم قد، بنانا، بنوانا سب حرام ہے نیز اس کاعزّت سے رکھنا حرام اگرچہ نصف قد کی ہو کہ تصویر فقط چہرہ کانام ہے، نبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں :’’اشد الناس عذابا یوم القیامۃ من قتل نبیا اوقتلہ نبی والمصورون:‘‘(قیامت کے دن سب سے زیادہ سخت عذاب اس پر ہے جس نے کسی نبی کو شہید کیا یا اسے نبی نے قتل فرمایا اور تصویروالوں پر)اورفرماتے ہیں صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم :ان الملٰئکۃ لاتدخل بیتا فیہ کلب ولاصورۃ‘‘(رحمت کے فرشتے اس گھرمیں نہیں جاتے جس میں کتا یاتصویر ہو)امام اجل ابوجعفرطحاوی سیدناابوہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت فرماتے ہیں : ”الصورۃ ھو الرأس “(فقط چہرہ تصویرہے)“         ( فتاوی رضویہ، ج 24، ص 568، رضافاؤنڈیشن،لاھور)

   فتاوی رضویہ میں ہے:” کسی جاندار کی تصویر جس میں اس کاچہرہ موجود ہو اور اتنی بڑی ہوکہ زمین پررکھ کر کھڑے سے دیکھیں تو اعضا کی تفصیل ظاہرہو، اس طرح کی تصویر جس کپڑے پرہو اس کاپہننا، پہنانا یابیچنا، خیرات کرنا سب ناجائزہے، اور اسے پہن کرنمازمکروہ تحریمی ہے جس کادوبارہ پڑھنا واجب ہے ۔“( فتاوی رضویہ، ج 24، ص 567،  رضافاؤنڈیشن،لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم