Jale Hue Chehre Ki Surgey Karwana Kaisa ?

جلے ہوئے چہرے کی سرجری کروانا

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2325

تاریخ اجراء: 18جمادی الثانی1445 ھ/01جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی کار حادثے کا شکار ہو جائے اور اس کا چہرہ جھلس جائے تو کیا وہ جلد کی تہوں کو ٹھیک کرنے کے لیے سرجری کر سکتا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   چہرے کی کھال جل گئی،جس سے شکل بگڑگئی تو ایسی صورت میں سرجری کرواکر کھال درست کروانا جائز ہے بلکہ اس صورت میں تو یہ بھی جائز ہے کہ اپنے جسم کی کسی اور جگہ کی کھال اتار کر چہرے پر لگادی جائے۔ مجلس شرعی کے فیصلے میں ہے: ”جمال مقصود فوت ہوا، مثلا چہرے کی کھال جل گئی جس سے شکل بگڑ گئی تو اس صورت میں بھی اجازت ہے کہ اپنے کسی عضو کی کھال لےکر جمال کو بحال کیا جائے۔“(مجلس شرعی کے فیصلے، جلد1، صفحہ183،دار النعمان، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم