Islami Mahino Ke Naam Ka Matlab

اسلامی مہینوں کے ناموں کا مطلب

مجیب: مولانا احمد سلیم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2268

تاریخ اجراء: 01جمادی الثانی1445 ھ/15دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اسلامی مہینوں کے ناموں   کا مطلب کیا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اسلامی مہینوں کے نام  اور  ان کے  معانی درج ذیل ہیں :

   (1)محرم الحرام : حرمت والا مہینہ

   (2) صفر المظفر :کامیابی والا مہینہ

   (3) ربیع الاول : ربیع موسم بہار یعنی سردی اور گرمی کے درمیان کے موسم کو کہتے ہیں۔ اہلِ عرب موسم بہار کے ابتدائی زمانے کو ربیع الاول “ کہتے تھے اس میں کھمبی (Mushroom)   اور پھول پیدا ہوتے تھے اور جس وقت پھلوں کی پیداوار ہوتی تو ان ایام کو ربیع الآخر کہتے تھے۔ جب مہینوں کے نام رکھے گئے تو صفر کے بعد والے دو مہینوں کو انہی دوموسموں کے ناموں پر ربیع الاول اور ربیع الآخر کا نام دیا گیا۔

   (4)ربیع الآخر: اسلامی سال کا چوتھا مہینار بیع الآخر ہے۔ جب قمری مہینوں کے نام رکھے گئے تب ربیع الآخر کا مہینا موسم بہار کے آخر میں پڑتا تھا، لہذا اسےربیع الآخر نام دیا گیا۔

   (5)،(6)  جمادی الاولی ،جمادی الاخری : اسلامی سال کا پانچواں مہینا ” جمادی الاولیٰ “ اور چھٹا ” جمادی الاخریٰ“ ہے اسلامی مہینوں کا تعلق چونکہ چاند سے ہے اور گردش چاند کے سبب ان مہینوں میں موسم بدلتا رہتا ہے۔ ایک موسم کسی مہینے میں آتا ہے تو اگلے چند سالوں میں وہ موسم کسی اور مہینے میں آجاتا ہے ،اس لئے موسم کو اسلامی مہینوں کے ساتھ خاص نہیں کر سکتے لیکن جب ان مہینوں کے نام رکھے گئے اس وقت اس پانچویں اور چھٹے مہینے میں اتنی سردی پڑتی تھی کہ پانی جم جایا کرتا تھا اور جمادی کا معنی ہے ”جم جانا" اسی مناسبت سےپانچویں مہینے کو ” جمادی الاولیٰ “(پانی جمنے کا پہلا مہینہ) اور چھٹے مہینے کو ” جمادی الاخریٰ “(پانی جمنے کادوسرامہینہ) کہا جانے لگا۔

   (7) رجب المرجب :حرمت والے مہینوں میں سے ایک رجب المرجب بھی ہے جو اسلامی سال کا ساتواں مہینا ہے۔ رجب دراصل ترجیب سے مشتق ( نکالا گیا) ہے جس کے معنی ہیں تعظیم و تکریم ، رجب کو رجب اس لئے کہتے ہیں کہ اس مہینے کو عظمت بخشی گئی ہے یہی وجہ ہے کہ اسے رَجَب المرجب (یعنی وہ ماہِ رجب جس کی تعظیم کی گئی ہو۔) بھی کہتے ہیں۔

   (8) شعبان  المعظم : شعبان، شعب سے بنا ہے جس کے معنی ہیں:" گھاٹی۔" چونکہ اس مہینے میں خیر و برکت کا عمومی نزول ہوتا ہے ، اس لئے اسے شعبان کہا جاتا ہے ، جس طرح گھاٹی، پہاڑ کا راستہ ہوتی ہے، اسی طرح یہ مہینا خیر و برکت کا راستہ ہے۔

   (9)   رمضان المبارک : رمضان رمض“ سے بنا ہے جس کے معنی ہیں: ”گرمی سے جلنا“۔ قدیم عربوں سے جب مہینوں کے نام نقل کئے گئے تو اس وقت جس قسم کا موسم تھا اسی کے مطابق مہینوں کے نام رکھ دیئے گئے اتفاق سے اس وقت رمضان سخت گرمیوں میں آیا تھا اسی لئے اس کا نام ”رمضان “ رکھ دیا گیا۔

   (10) شوّال  :اسلامی سال کے دسویں مہینے کا نام شوال المکرم ہے۔ اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ یہ ”شَول ”سے ماخوذ ہے جس کا معنی اونٹنی کا دُم اٹھانا (یعنی سفر اختیار کرنا) ہے۔

   حضرت سیدنا عبد الله بن عمر  رضی اللہ عنہ  اس مہینے کا نام شوال رکھنے کی وجہ یوں ذکر فرماتے ہیں:  یعنی اس مہینے کو شوال اس لئے کہا جاتا ہے کہ یہ گناہوں کو ایسے اٹھا دیتا ہے جیسے اونٹنی اپنی دُم اُٹھاتی ہے۔     (در منثور، البقرة، تحت الآية : 185،ج 1،ص 444،دار الفکر،بیروت)

   (11) ذوالقعدۃ الحرام : اسلامی سال کا گیارھواں مہینا ذو القعدہ ہے۔ اس کا شمار حرمت والے مہینوں میں ہوتا ہے اس لیے اس کے نام کے ساتھ "الحرام" کا اضافہ کر کے اسے ”ذوالقعدۃ الحرام کہتے ہیں۔ جس کا مطلب ہے:" حرمت والا ،ذو القعدہ  "اسے ذی قعد بھی کہا جاتا ہے۔ ذو القعده دو لفظوں سے مل کر بنا ہے ، ایک ” ذو “ اور دوسرا ” القعدة  ۔“ ذوالقعدہ کی حرمت کی وجہ سے اہلِ عرب اس مہینے میں جنگ اور سفر کے لیے نہیں نکلتے تھے بلکہ اپنے گھروں میں ہی بیٹھے رہتے تھے اسی وجہ سے اس مہینے کو ذو القعدہ ( بیٹھنے والا مہینا) کہا جاتا ہے۔

   (12)ذوالحجۃ  الحرام :اس کا معنی ہے کہ وہ مہینہ جس میں حج ادا کیا جاتا ہے ۔

   نوٹ :  یہ تمام معانی اور مفہوم مکتبۃ المدینہ کی کتاب "اسلامی مہینوں کے فضائل"  سے لیے گئے ہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم