Is Niyat Se Raqam Jama Karna Ke Mushkil Waqt Mein Kaam Aayegi

اس نیت سے رقم جمع کرنا کہ مشکل وقت میں کام آئے گی

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1643

تاریخ اجراء:29شوال المکرم1445 ھ/08مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں اپنی سیلری سےہر ماہ کچھ رقم بچا کر جمع کرتا ہوں، جمع اس نیت سے کرتا ہوں کہ خدانخواستہ کوئی مشکل وقت آگیا، تو اس میں یہ کام آجائیں گے، میرے ایک ماموں جو دینی لحاظ سے متقی ہیں، وہ کہتے ہیں کہ رقم جمع نہ کیا کرو ، بس اللہ پر بھروسہ رکھو ، کچھ نہیں ہوگا، ورنہ یہ پیسہ بھی ضائع ہوجائے گا اور مصیبت بھی دور نہیں ہوگی ۔ اس صورت حال میں میرے لئے کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جہاں شرعاً، عرفاً ،عقلاً یامروتاً خرچ کرناضروری ہے وہاں تو خرچ کرناضروری ہے یونہی مال کے جو ضروری حقوق ہیں مثلاً صاحب نصاب ہونے کی صورت میں زکوٰۃ ،فطرہ ، قربانی وغیرہ کواداکرنابھی ضروری ہے ، اگریہ سارے معاملات انجام دیتے  ہوئے حلال طریقہ سے کماکر مال جمع کیاجائے تو شرعاً گناہ نہیں ۔      بلکہ اچھی نیتوں کے ساتھ جمع کرے  تو کارِ ثواب بھی ہے،(مثلاً:اس سے صدقہ و خیرات کروں گا،نیکی دعوت عام کرنے کے لئے دعوت اسلامی کے عطیات میں حصہ ملاتا رہوں گا،اس لئےجمع کر رہا ہوں کہ مشکل وقت آنے کی صورت میں کسی  کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گا،اس لئے جمع کر رہا ہوں کہ اہل و عیال کی تربیت احسن انداز میں کر سکوں وغیرہ)      اس طرح مال جمع کرنے کی وجہ سے کوئی مصیبت نہیں آئے گی،نہ ہی اس طرح مال جمع کرنا توکل کے خلاف ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم