مجیب: ابوالفیضان مولانا
عرفان احمد عطاری
فتوی نمبر: WAT-1987
تاریخ اجراء: 26صفرالمظفر1445ھ /13ستمبر2023ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
حضرت آدم علیہ السلام کے وصال فرمانے کے وقت ان کی
عمرکیاتھی اورانہوں نے اپنی عمرحضرت داؤد علیہ السلام کو
جب دی تھی تب ان کی عمر 65 سال مقرر ہوئی تھی اورجب
حضرتِ شیث علیہ السلام پیدا ہوئے ،تب ان کی عمر 130 سال
تھی۔آپ یہ تفصیل
سے بتا دیجیے ۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
حضرت آدم علیہ السلام کی عمر مبارک ، بوقتِ
وصال آپ کی اولاداورحضرت داؤد علیہ السلام کوعمر دینے کے متعلق
تفصیل درج ذیل ہے:
چنانچہ آپ کی عمرمبارک کے متعلق عجائب
القرآن میں تفسیر صاوی کے حوالے سے ہے :حضرت آدم علیہ
السلام کی کنیت ابومحمد یا ابو البشراورآپ کا لقب
''خلیفۃ اللہ''ہے اور آپ سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کے
نبی ہیں۔ آپ نے نو سو ساٹھ برس کی عمر پائی اور
بوقتِ وفات آپ کی اولاد کی تعداد ایک لاکھ ہوچکی
تھی۔ جنہوں نے طرح طرح کی صنعتوں اور عمارتوں سے زمین کو
آباد کیا۔ (تفسیر صاوی،ج۱،ص ۴۸،پ۱،البقرۃ :۳۰)(عجائب القرآن مع غرائب
القرآن ، صفحہ 241، مطبوعہ مکتبۃ
المدینہ ، کراچی )
اور حضرت داؤد علیہ الصلوۃ والسلام کی عمر 65سال مقرر
نہیں ہوئی تھی ، بلکہ
60 سال مقرر تھی ، تو آدم
علیہ السلام نے مزید 40 سال اپنی عمر کے دئیے ، چنانچہ اس
کے متعلق حدیث پاک میں ہے:حضرت ابوہریرہ
رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسولُ اﷲ صلَّی اللہ
تعالی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جب اللہ
پاک نے حضرتِ آدم کو پیدا کیا تو ان کی پُشْت سے تاقِیامت
پیدا ہونے والی اولاد کو حضرتِ آدم پر پیش کیا۔ وہ
بولے: اے ربّ! یہ کون ہیں؟ فرمایا: تمہاری اولاد۔
حضرتِ آدم علیہ السَّلام نے ان میں سے ایک شخص کو دیکھا
جس کی آنکھوں کے درمیان کی چمک آپ کو پسند آئی، عرض کی: اے رب!
یہ کون ہے؟ فرمایا: داؤد۔ عرض کی: اے رب! ان کی عمر
کتنی مقرّر فرمائی ہے؟ فرمایا: ساٹھ سال۔ عرض کی:
مولا! میری عمر میں سے چالیس سال ان کی عمر بڑھا
دے۔ جب حضرت آدم علیہ السَّلام کی عمر چالیس سال کے علاوہ
پوری ہوئی تو ان کی خدمت میں ملکُ الموت حاضِر ہوئے، حضرت
آدم علیہ السَّلام نے فرمایا:
کیا ابھی میری عمر کے چالیس سال باقی
نہیں؟ عرض کی: وہ آپ اپنے فرزند داؤد کو نہ دے چکے؟(سنن الترمذی،حدیث
3076، ص 1122،دار ابن کثیر،بیروت)
ذکر کردہ حدیث پاک کے تحت حکیم
الامّت حضرت مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنَّان تحریرفرماتے
ہیں:آدم علیہ السَّلام کی عمر ایک ہزار سال تھی، آپ
نے عرض کیا کہ میری عمر نو سو ساٹھ سال کردے اور داؤد
علیہ السَّلام کی عمر پورے سو سال،یہ دُعا رب نے قبول
فرمالی۔(مراٰۃ المناجیح،ج 1،ص121،قادری
پبلشرز،لاہور)
اور
جہاں تک حضرت شیث علیہ السلام کی ولادت کے وقت جناب آدم
علیہ السلام کی عمر مبارک کی بات ہے،تو اس حوالے سے ایک
روایت یہی کہ تب حضرت آدم علیہ السلام کی عمر مبارک
130 سال تھی،چنانچہ مفتیِ اہلِ سنت، شیخ القرآن ابو
صالح مفتی محمد قاسم قادری مدظلہ العالی تحریرفرماتے ہیں : ایک
روایت کے مطابق جب حضرت آدم علیہ السلام کی عمر مبارک 130 برس
ہوئی تو ان کے ہاں ایک اور فرزند پیدا ہوا ۔ یہ شکل
و صورت میں بالکل حضرت آدم علیہ السلام جیسے تھے اوران کی ولادت پر حضرت حوا رضی
اللہ عنھا نے فرمایا : خدا نے مجھے ہابیل کے عوض ایک
بیٹادیا ہے۔آپ علیہ السلام اور حضرت حوا رضی اللہ
عنہا نے ان کا نام شیث رکھا
ہے۔ (سیرت الانبیاء
، صفحہ ،145 مطبوعہ: مکتبۃ المدینہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کنڈا لگا کر بجلی استعمال کرنے کاحکم
غیر محرم لے پالک سے پردے کا حکم
جوان استاد کا بالغات کو پڑھانےکا حکم؟
شوہر کے انتقال کے بعد سسر سے پردہ لازم ہے یانہیں؟
کیا دلہن کو پاؤں میں انگوٹھی پہنانا جائز ہے؟
مرد کا جوٹھا پانی پینے کا حکم
محرم کے مہینے میں شادی کرنا کیسا؟
موبائل ریپئرنگ کے کام کی وجہ سے ناخن بڑھانا کیسا؟