Hathi Ki Haddi Wale Dore Kharid Kar Bandhna Kaisa Hai ?

ہاتھی کی ہڈی والے ڈورے باندھنا کیسا ہے ؟

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2233

تاریخ اجراء: 14جمادی الاول1445 ھ/29نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی کی ٹانگوں میں درد ہوتو ،ہمارے بڑے کہتے ہیں کہ اس کی پنڈلیوں پر  ہاتھی کی ہڈی والے ڈورے باندھ دو ،اس کا درد ختم ہوجائے گا ، پوچھنا یہ ہے کہ بازار میں جو ہاتھی کی ہڈی والے ڈورے ملتے ہیں انہیں خرید کر باندھ سکتے ہیں یا نہیں ۔؟ براہ کرم جواب عنایت فرمائیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں یہ ڈورے (جوہاتھی کی ہڈی پروکر بنائے جاتے ہیں )خریدکرباندھنا شرعا جائز ہے ،کہ ہاتھی کی ہڈی کوخریدنااوراس سے نفع اٹھانا دونوں  جائز ہیں ۔

   چنانچہ تبیین الحقائق میں ہے ”ويجوز بيع عظم الفيل والانتفاع به عند أبي حنيفة وأبي يوسف رحمھمااللہ تعالی “ ترجمہ : ہاتھی کی ہڈی کو بیچنا اور اس سے انتفاع حاصل کرنا ،امام اعظم ابوحنیفہ اور امام ابویوسف رحمھمااللہ کے نزدیک جائز ہے ۔“(تبیین الحقائق ،کتاب البیوع ،جلد04، صفحہ 51، دارالکتب الاسلامی ، القاھرۃ،مصر)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم