Hathi Dant Se Bane Zewar Pehanna Kaisa ?

ہاتھی دانت سے بنے زیور پہننا کیسا؟

مجیب: مفتی محمد ہاشم خان عطاری مدنی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ 2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ خواتین کے لیے ہاتھی دانت سے بنے ز یورات کا استعمال کرنا عند الشرع کیسا ہے؟ 

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   خواتین کے لیے ہاتھی دانت سے بنے ز یورات کا استعمال کرنا عند الشرع جائز ہے۔ احادیثِ مبارکہ سے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھی دانت کی کنگھی استعمال کرنا ثابت ہے،اسی طرح کثیر کتب احادیث میں یہ روایت موجود ہے کہ نبیِّ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان رضی اللہُ عنہ کو اپنی شہزادی حضرت سیدہ فاطمۃ الزہراء رضی اللہُ عنہا کے لیے ہاتھی دانت کے کنگن خرید کر لانے کا حکم ارشاد فرمایا۔

   نیز اس کی فقہی توجیہ یہ ہے کہ شریعت مطہرہ نے مردار اشیاء کو حرام ونجس فرمایا ہے،اور بلا شبہ مردہ وہ ہی چیز کہلاتی ہے جس میں پہلے حیات ہو اور چونکہ جانوروں کے وہ اجزاء جن میں خون نہیں ہوتا (مثلاً:دانت،ہڈی،سینگ وغیرہ) ان میں حیات نہیں ہوتی لہٰذا ان پر مردار کا اطلاق بھی نہیں ہوسکتا۔ مزید یہ کہ مردار اشیاء کو بھی شریعتِ مطہرہ نے ان میں موجود بہنے والے خون اور ناپاک رطوبتوں کے سبب نجس قرار دیا نہ کہ خود ان کی ذوات کی وجہ سے، جبکہ دانت اور ہڈی وغیرہ جیسے اجزاء میں یہ چیزیں نہیں پائی جاتیں لہٰذا ان کا حکم مردہ اجزاء والا نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم