Hath Par Cut Lag Jaye To Mehndi Lagana

ہاتھ پرکٹ لگ جائے تومہندی لگانا

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-654

تاریخ اجراء: 12شعبان المعظم 1443ھ/16مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بعض اوقات کام کرتے ہوئے ہاتھوں پر کٹ لگ جاتے ہیں ۔ کیا اس کے علاج کےلیے ہاتھوں پر مہندی لگا سکتے ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر کٹ عورت کے ہاتھ پر لگا ہے تو وہ علاج کے طور پر ایسی مہندی لگا سکتی ہے جس کا جرم نہ بنتا ہو،کیونکہ جرم والی سے وضواورغسل کامسئلہ بنے گا۔اوراگرمردکے ہاتھ پرکٹ لگاہوتو مرد کو علاج کے طورپر بھی کٹ پر مہندی لگانا ، جائز نہیں کیونکہ یہاں علاج مہندی لگانے پر موقوف نہیں بلکہ کٹ و زخم کا دیگر جائز ادویات کے ذریعے بھی علاج ممکن ہے اور ایسی صورت میں ناجائز طریقہ علاج کو اختیار کرنا ناجائز ہی رہتا ہے ۔

   فتاوی رضویہ شریف میں ہے’’مرد کو ہتھیلی یاتلوے بلکہ صرف ناخنوں ہی میں مہندی لگانی حرام ہے کہ عورتوں سے تشبّہ ہے۔۔۔اقول: (میں کہتاہوں) کہ یہ کراہت تحریمی ہے گزشتہ حدیث پاک کی وجہ سے کہ جس میں یہ آیا ہے کہ اﷲ تعالٰی نے ان مردوں پرلعنت فرمائی جو عورتوں سے مشابہت اختیارکریں، لہٰذا تحریم یعنی کراہت تحریمی صحیح ہوئی۔ اور اطلاق (الفاظ حدیث) ناخنوں کوبھی شامل ہے۔اقول: (میں کہتاہوں) اس میں بھی گزشتہ حدیث کی صراحت موجود ہے(حدیث: اگرتُوعورت ہوتی توضرور اپنے سفیدناخنوں کومہندی لگاکرتبدیل کردیتی) رہاعذر کا استثناء کرنا، تو اس کے متعلق میں یہ کہتاہوں کہ (عذر اس وقت تسلیم کیاجائے گا کہ) جب مہندی کے قائم مقام کوئی دوسری چیزنہ ہو، نیز مہندی کسی ایسی دوسری چیز کے ساتھ مخلوط نہ ہوسکے جو اس کے رنگ کوزائل کردے۔ اور مہندی استعمال میں بھی محض ضرورت کی بناپر بطور دوااورعلاج ہو، زیب وزینت اورآرائش مقصود نہ ہو۔‘‘ (فتاوی رضویہ، جلد 24،صفحہ،542،543رضا فاونڈیشن لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم