Halal Rizq Mein Barkat Kaise Ho ?

رزق حلال میں برکت کے اسباب کیا ہیں ؟

مجیب: ابوالحسن ذاکر حسین عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1359

تاریخ اجراء:       09رجب المرجب1444 ھ/01فروری2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   رزق حلال میں برکت کیسے ہو؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   رزق میں برکت کے لیے پہلا شرعی اصول ہی یہ ہے کہ حلال کمائیں اور حرام سے مکمل  دور رہیں ۔ نیز مال میں لازم ہونے والے شرعی احکام و حقوق مکمل ادا کریں ۔ اس کے ساتھ ساتھ نماز کی پابندی اور رزقِ حلال میں برکت کی دعا اور وظائف بھی کرتے رہیں ۔

   رزق میں برکت سے متعلق چند احادیثِ مُبارکہ مُلاحظہ فرمائیے:

   1: ایک شخص نے رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمتِ بابَرَکت میں حاضِر ہوکر اپنی مُفلِسی اورتنگ دَستی  کی شکایت کی ، تو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ”جب تم گھر میں داخل ہو اور گھر میں کوئی ہو ، تو اسے سلام کرو اور اگر کوئی نہ ہو، تو مجھ پر سلام عرض کرو اور ایک بار "قُلْ ھُوَ اللہ" (یعنی مکمل سورۃ الاخلاص) پڑھو۔“ اس شخص نے ایسا ہی کیا ، اللہ پاک نے اسے اتنا مالا مال کر دیا کہ اُس نے اپنے پڑوسیوں کی بھی خدمت کی۔(تفسیر قرطبی، جز:  20 ،ج  10،ص183)

   2: جس نے اِستغفار کو اپنے اوپر لازِم کر لیا ، اللہ کریم اس کی ہر پریشانی دور فرمائے گا اور ہر تنگی سے اسے راحت عطا فرمائے گا اور اسے ایسی جگہ سے رزق عطا فرمائے گا ، جہاں سے اسے گُمان (خیال) بھی نہ ہو گا ۔(ابن ماجہ، ج4،ص257، حدیث :3819)

   3: رزق میں برکت کا ایک سبب رشتہ داروں سے حُسنِ سُلوک کرنا بھی ہے ۔ نبیِّ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: ”جسے عُمر میں اضافہ اور رِزْق میں زیادتی ہونا پسند ہو تو اسے چاہئے کہ وہ اللہ پاک سے ڈرے اور صِلۂ رِحمی (یعنی رشتہ داروں سے حُسن سُلوک) کرے۔“(شعب الایمان،ج 6،ص219، حدیث: 7947)

   4: کیا میں تمہیں وہ چیز نہ بتاؤں ، جو تمہیں تمہارے دشمن سے نَجات دے اور تمہارے رزق وَسیع کر دے، رات دن اللہ پاک سے دُعا مانگتے رہو کہ دُعا مومِن کا ہتھیار ہے۔(مسند ابی یعلٰی، ج2 ،ص201،  حدیث: 1806)

مشورہ: حلال و حرام کی تفصیل جاننے کے لیے اپنے کاروبار اور طریقے کی مکمل تفصیل ماہرسنی مفتیانِ کرام کو بتا کر ان سے رہنمائی لے لی جائے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم