مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-78
تاریخ اجراء:21رجب المرجب1442ھ/06مارچ2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ گائے
بھینس کے پائے بعض لوگ اس طرح کھاتے ہیں کہ کھال کے اوپر جو بال وغیرہ ہوتے
ہیں انہیں اچھی
طرح جلا لیا جاتا ہے اور
کھال سمیت بھون لیا جاتا ہے۔ اسکے بعد پکا کر کھاتے ہیں۔ کیا اس طرح کھال سمیت پائے کھاسکتے ہیں؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں!
حلال جانور کو ذبح شرعی کرنے کے بعد اس کی کھال کھانا، جائز ہے۔ لہٰذا پائے بھی کھال سمیت پکاکر کھاسکتے ہیں۔
اعلیٰ حضرت
امام اہلسنت مولانا شاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ
الرحمٰن فرماتے ہیں: ”مذبوح حلال جانور کی کھال
بے شک حلال ہے، شرعاً اس کا کھانا
ممنوع نہیں، اگرچہ گائے
بھینس بکری کی
کھال کھانے کے قابل نہیں
ہوتی۔(فتاویٰ
رضویہ، جلد20، صفحہ
433، رضا فاؤنڈیشن لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم
کنڈا لگا کر بجلی استعمال کرنے کاحکم
غیر محرم لے پالک سے پردے کا حکم
جوان استاد کا بالغات کو پڑھانےکا حکم؟
شوہر کے انتقال کے بعد سسر سے پردہ لازم ہے یانہیں؟
کیا دلہن کو پاؤں میں انگوٹھی پہنانا جائز ہے؟
مرد کا جوٹھا پانی پینے کا حکم
محرم کے مہینے میں شادی کرنا کیسا؟
موبائل ریپئرنگ کے کام کی وجہ سے ناخن بڑھانا کیسا؟