Gunahgar Walid Ki Itaat Ka Hukum

گنہگار والد کی اطاعت کا حکم

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-883

تاریخ اجراء: 02ذوا القعدۃالحرام1444 ھ/22مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگرکوئی باپ سود لیتا ہو،چوریاں کرتا اور جوا کھیلتا ہو گھر والوں کو پریشان کرتا اور ذہنی اذیت دیتا ہو تو کیا اس باپ کی تعظیم کی جائے گی اور تعظیم کرنے پر وہ مزید پریشان کرے پھر کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سود لینا ، چوری کرنا ، جو اکھیلنا، مسلمان کو ناحق ایذا دینا  بڑے گناہوں میں سے ہیں، ان کاموں میں ملوث شخص کو اللہ عزوجل کی بارگاہ میں  فوراً  توبہ کرنی چاہئے ، بغیر  توبہ موت آگئی تو رب تعالیٰ کے ناراض ہونے کی صورت میں بہت سخت پکڑ ہوسکتی ہے،  مگریہ یادرہے کہ ان گناہوں کے سبب اولاد کواس بات کا اختیارنہیں کہ اپنے والدکوایذاپہنچائیں ، بلکہ ان کو پیارومحبت سے سمجھانے کاسلسلہ جاری رکھیں ، گناہ  کبیرہ کے ارتکاب کے باوجود بھی جائز باتوں میں  والد کی اطاعت کی جائے  گی، ان کو ادب اور نرمی سے ہی نیکی کی دعوت دی جائے گی،سمجھایا جائے گا ، مان جائیں تو ٹھیک ورنہ  یونہی چھوڑ دیا جائے گا ،لیکن ان کے فعل کو دل سے برا جانیں اور کسی معتبر اور اصلاح پر قادرشخص کے ذریعے بھی ان کی اصلاح کی کوشش جاری رکھی جائے ۔

   اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں :” اطاعتِ والدین جائزباتوں میں فرض ہے اگرچہ وہ خود مرتکبِ کبیرہ ہوں ،ان کے کبیرہ کاوبال ان پر ہے مگراس کے سبب یہ اُمورِ جائزہ میں ان کی اطاعت سے باہرنہیں ہوسکتا، ہاں اگروہ کسی ناجائز بات کا حکم کریں تو اس میں ان کی اطاعت جائزنہیں، لاطاعۃ لاحد فی معصیۃ اللہ  تعالٰی(اﷲ تعالیٰ کی نافرمانی میں کسی بھی شخص کی اطاعت نہیں کی جائے گی۔ت)  ماں باپ اگرگناہ کرتے ہوں ان سے بہ نرمی وادب گزارش کرے اگرمان لیں بہتر ورنہ سختی نہیں کرسکتا، بلکہ غیبت(یعنی تنہائی) میں ان کے لئے دعا کرے، اوران کا یہ جاہلانہ جواب دینا کہ یہ توضرور کروں گا یا توبہ سے انکارکرنا دوسراسخت کبیرہ ہے مگرمطلقاً کفرنہیں جب تک کہ حرامِ قطعی کوحلال جاننا یاحکمِ شرع کی توہین کے طور پرنہ ہو، اس سے بھی جائز باتوں میں ان کی اطاعت منع نہ کی جائے گی ۔“(فتاوی رضویہ، جلد21، صفحہ 157،رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم