Gumbad e Khazra Aur Kaba Sharif Mein Se Afzal Kaun?

گنبد خضرا اور کعبہ شریف میں سے افضل کون؟

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2129

تاریخ اجراء: 13ربیع الثانی1445 ھ/29اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا گنبد خضرا ء،کعبہ شریف سے بھی افضل ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     کعبہ شریف، گنبد خضرا سے افضل ہے۔ اس کی تفصیل یہ ہے کہ:

     تُربت اطہر یعنی وہ زمین کہ جسم انور سے متصل ہے کعبہ معظمہ بلکہ عرش سے بھی افضل ہے۔ باقی مزار شریف کا بالائی(اوپروالا) حصہ اس میں داخل نہیں۔اورکعبہ معظمہ ،مدینہ طیبہ سے افضل ہے ۔لہذاتربت اطہرکے علاوہ جتنا حصہ ہے بشمول گنبدخضراء،اس سب سے کعبہ معظمہ افضل ہے ۔

     علامہ علی قاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:” أن ابن عمر وجابرا يشهدان أن رسول الله صلى الله عليه وسلم سأل الناس: ( «أي بلد أعظم حرمة» ؟) فأجابوا بأنه مكة. وهذا إجماع من الصحابة أنها أفضل البلاد، وأقرهم عليه السلام، هذا ونقل القاضي عياض وغيره الإجماع على تفضيل ما ضم الأعضاء الشريفة حتى على الكعبة المنيفة، وأن الخلاف فيما عداه. ونقل عن أبي عقيل الحنبلي أن تلك البقعة أفضل من العرش“ترجمہ:حضرت ابن عمر اور جابر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے پوچھا کونسا شہر افضل ہے؟ انہوں نےجواب دیا: مکہ۔ اور  یہ صحابہ کی طرف سے اجماع ہے کہ مکہ افضل البلاد ہے اور حضور علیہ السلام نے انہیں اس پر برقرار رکھا، اور قاضی عیاض وغیرہ نے اس پر اجماع نقل کیا ہےکہ وہ حصہ جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم  کے اعضاء شریف سے ملا ہوا ہے وہ کعبہ معظمہ سے افضل ہے خلاف اس کے علاوہ میں ہے، اور ابی عقیل سے اس پر اجماع منقول ہے کہ  وہ حصہ عرش سے بھی افضل ہے۔(مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح،ج2،ص588،دارالفکر،بیروت)

      اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن نے  ارشاد فرمایا:” تُربت اطہر یعنی وہ زمین کہ جسم انور سے متصل ہے کعبہ معظمہ بلکہ عرش سے بھی افضل ہے”صرح بہ عقیل الحنبلی وتلقاہ العلماء بالقبول “(یعنی اس کی ابو عقیل حنبلی نے تصریح کی اور تمام علماء نے اسے قبول کیا۔ )باقی مزار شریف کا بالائی حصہ اس میں داخل نہیں،کعبہ معظمہ،مدینہ طیبہ سے افضل ہے ۔(فتاوی رضویہ، جلد 10، صفحہ 710، رضافاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم