Ghusl e Mayyat Ke Maqam Par Mom Batti Jalana

غسل میت والے مقام پرموم بتی جلانا

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-1749

تاریخ اجراء: 25ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/14جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جس جگہ میت کو غسل دیا جائے اس جگہ سات دن تک  موم بتی جلانا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بعض جگہوں میں لوگوں میں یہ مشہور ہے کہ :"جس جگہ میت کو غسل دیا جائے اس جگہ سات دن تک روشنی کا انتظام کیا جائے، کیوں کہ وہاں پر روح آتی ہے اور اگر وہاں روشنی کا انتظام نہ ہو تو اس گھر کے مکینوں کو نقصان پہنچنے کا اور میت کو قبر میں تکلیف ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔"یہ بات باطل اور من گھڑت ہے، اس بات کی شریعت میں کوئی حقیقت نہیں ہے، لہذا  جس جگہ میت کو غسل دیا جائے، اس جگہ سات دن  تک موم بتی جلانا، اگربلاضرورت ،محض اس باطل نظریے کی وجہ سے ہو تو جائز نہیں ہے، بلکہ اسراف اور گناہ ہے، اور اگر وہاں کسی کو لائٹ کی حاجت ہے، کہ وہاں روشنی کی ضرورت ہے، اس وجہ سے وہاں بقدر ضرورت،وقت ضرورت تک  روشنی کا اہتمام کیا، تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم