Ghar Walo Ko Khana Khilane Mein Sadqa Ki Niyat Karsakte Hain

گھر والوں کو کھانا کھلانے میں صدقہ کی نیت کرسکتے ہیں۔

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1150

تاریخ اجراء: 21ربیع الثانی1445 ھ/06نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا گھر والوں کو کھانا کھلانے میں صدقہ کی نیت کر سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں !  گھر والوں کو کھلانے  میں بھی صدقہ کی نیت  کی جاسکتی ہے، بلکہ گھر والوں پر کسی بھی طرح خرچ کرنے کو حدیثِ پاک میں    بہترین  خرچ  فرمایا گیا  ہے، لہٰذا عمومی اخراجات میں بھی صدقہ کی نیت کرسکتے ہیں۔

   حضرت سیدنا جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور جانِ عالم   صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:” كُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَةٌ، وَمَا أَنْفَقَ الرَّجُلُ عَلَى نَفْسِهٖ وَأَهْلِهِ كُتِبَ لَهُ صَدَقَةً “یعنی ہر نیکی صدقہ ہے اور بندہ جو بھی چیز اپنی جان اور اپنے گھر والوں پر خرچ کرتا ہے، اس پر بندے کے لئے صدقے کا ثواب لکھا جاتا ہے۔(المستدرک علی الصحیحین ،جلد2،صفحہ 63، حدیث : 2366،مطبوعہ:دار الحرمین،قاھرۃ)

   مسلم شریف  میں ہے کہ حضور سیدِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ أفضل دينار ينفقه الرجل، دينار ينفقه على عياله‘‘یعنی بہترین دینار وہ ہیں  جو آدمی اپنے عیال (گھر والوں ) پر  خرچ کرے۔(صحیح مسلم، الحدیث :994، صفحہ 299،مطبوعہ:ریاض)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم