مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری
مدنی
فتوی نمبر: WAT-617
تاریخ اجراء: 03شعبان المعظم 1443ھ/07مارچ 2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا غیر مسلم سے بچے
کا ختنہ کروا سکتے ہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ختنہ کروانا
مسنون کام ہے اس کےلیے مسلمان ماہر
شخص کا ہی انتخاب کیا جائے کہ دینی معاملات میں
کافروں سے مددنہیں لینی چاہیے ۔ البتہ اگر کسی
ایسی جگہ ہیں جہاں پر کوئی مسلمان ختنہ کرنے والا نہیں
ملتا تو غیر مسلم ماہر ڈاکٹر سے یہ خدمات لینے میں بھی
حرج نہیں ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم
کنڈا لگا کر بجلی استعمال کرنے کاحکم
غیر محرم لے پالک سے پردے کا حکم
جوان استاد کا بالغات کو پڑھانےکا حکم؟
شوہر کے انتقال کے بعد سسر سے پردہ لازم ہے یانہیں؟
کیا دلہن کو پاؤں میں انگوٹھی پہنانا جائز ہے؟
مرد کا جوٹھا پانی پینے کا حکم
محرم کے مہینے میں شادی کرنا کیسا؟
موبائل ریپئرنگ کے کام کی وجہ سے ناخن بڑھانا کیسا؟