Dukan Mein Kapron Wali Dummy Rakhna Kaisa Hai?

دکان میں کپڑوں والی ڈمی رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1858

تاریخ اجراء:14محرم الحرام1445ھ/02اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کپڑے کی دکان والے اپنی دکانوں میں پتلے رکھتے ہیں اور اس پر کپڑے پہنائے ہوتے ہیں کیا اس طرح پتلے رکھنے سے دکان میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اولا تو یہ مسئلہ یاد رکھیں کہ جاندار کا پتلا بناناجس میں چہرہ کے اعضا واضح ہوں سخت ناجائز و حرام ہے کہ اسلام میں بلا عذرِ شرعی تصویر بنانا، بنوانا شرعاًناجائز و حرام ہے۔ اسی طرح اس کو دکان وغیرہ کسی جگہ بطورتعظیم رکھنا بھی ناجائز و حرام ہے کہ احادیثِ مبارکہ میں اس کی بہت سخت وعید یں بیان ہوئی ہیں بلکہ جاندار کی تصویر کے مقابلے میں ان کے مجسموں کی حرمت تو اور بھی زیادہ ہے ۔البتہ اگر چہرہ  نہ ہو تو تصویر کے حکم میں نہیں  ۔

   اب سوال کا جواب یہ ہے کہ اگر وہ ڈمی ایسی ہو جس میں چہرے کے اعضاء واضح ہوں تو ایسی ڈمی جس دوکان وغیرہ پر ہو ،وہاں رحمت کے فرشتے نہیں آتے  اور اگرچہرہ نہ ہوتو وہ  تصویر کے حکم میں نہیں لہذا ایسی   ڈمی رحمت کے فرشتےآنے سے مانع نہیں ۔صحیح بخاری شریف میں حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا  سے روایت ہے ،حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:”ان الملائکۃ لا تدخل بیتا فیہ صورۃ “۔یعنی:فرشتے ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویر ہو ۔(صحیح البخاری، حدیث 3224،صفحہ 568،مطبوعہ بیروت)

   اسی میں حضرت سیدنا ابو طلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ،حضور سید عالم  صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:” لا تدخل الملائکۃ بیتا فیہ کلب ولا صورۃ تماثیل“۔یعنی:جس گھر میں کتا یا مجسموں کی تصاویر ہوں اس میں فرشتے داخل نہیں ہوتے ۔(صحیح البخاری، حدیث 3225،صفحہ 568،مطبوعہ بیروت)

   حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ "مرآۃ المناجیح " میں فرماتے ہیں :”تصاویر سے مراد جاندار کی تصویریں ہیں جو شوقیہ بلاضرورت ہوں اور احترام سے رکھی جائیں یہ قیدیں ضروریاد رہیں لہذا نوٹ روپیہ پیسہ کی تصاویر جو ضروری ہیں اور فرش و بستر  پر تصاویر جو پاؤں سے روندی جائیں جائزہیں ان کی وجہ سے فرشتے آنے سے نہیں رکتے“ ۔(مرآۃ المناجیح ،جلد 06،صفحہ 157،مطبوعہ قادری پبلشرز )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم