Chinese Salt Istemal Karne Ka Hukum

چائنیز سالٹ استعمال کرنے کا حکم

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-2697

تاریخ اجراء: 25شوال المکرم1445 ھ/04مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   چائنیز سالٹ  استعمال کرنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جواب جاننے سے قبل تمہیداً یہ ذہن نشین رکھیں کہ جب تک کسی چیز کے بارے میں شرعی طریقے سے ثابت نہ ہو جائے کہ اس میں کوئی ناپاک یا حرام چیز ملی ہوئی ہے، تب تک اسے ناپاک وحرام قرار نہیں دیا جا سکتا، لہذا نجاست یا حرمت کا ثبوت ملنے تک اس کا استعمال بھی جائز ہو گا۔ البتہ اگر کوئی شبہہ والی خبر سن کر احتیاط کرے، تو بہتر ہے۔اور اگر شرعی طریقہ کار سے ثابت ہو جائے کہ اس میں ناپاک یا حرام چیز ملی ہے، مثلاً بنانے والے خود اقرار کرتے ہوں یا گواہانِ شرعی سے ثابت ہو جائے، تو پھر اس کا استعمال ناجائزہو گا۔

   اس تفصیل کے بعد پوچھی گئی صورت میں حکم یہ ہے کہ اگر چائنیز سالٹ/چائنہ نمک کے بارے میں شرعی طریقے سے ثابت ہو جائے کہ اس میں  ناپاک یاحرام چیز  شامل کی جاتی ہے، تو اسے استعمال کرنا ، ناجائز و حرام ہو گا  اور اگر شرعی طریقہ کار کے مطابق یہ ثابت نہ ہو سکے، تو محض شک کی بناپر کسی چیز کو ناجائزنہیں کہہ سکتے، البتہ! شبہے کی وجہ سے احتیاط کریں،تو بہتر ہے۔

   امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:”اصل اشیاء میں طہارت وحلت ہے جب تک تحقیق نہ ہو کہ اس میں کوئی ناپاک یا حرام چیز ملی ہے محض شبہہ پر نجس وناجائز نہیں کہہ سکتے۔۔۔ ہاں اگر کچھ شبہہ ڈالنے والی خبریں  سن کر احتیاط کرے تو بہتر ۔(فتاوی رضویہ،ج 21،ص 620،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم