Caviar Yaani Machli Ke Ande Khane Ka Hukum

Caviar(مچھلی کے انڈے) کھانے کا حکم

مجیب:مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2859

تاریخ اجراء: 02محرم الحرام1445 ھ/09جولائی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا  Caviar کھانا حلال ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   یہ مچھلی کے انڈے ہوتے ہیں اور  مچھلی کے انڈے کھانا حلال ہے۔

   حلال جاندار کا انڈہ حلال ہے۔ جیسا کہ الموسوعۃ الفقہیۃ میں ہے”إن خرج البيض من حيوان مأكول في حال حياته، أو بعد تذكيته شرعاً، أو بعد موته، وهو مما لا يحتاج إلى التذكية كالسمك، فبيضه مأكول إجماعاً، إلا إذا فسد “ یعنی اگر انڈہ حلال جاندار کے جسم سے اُس کی زندگی میں نکلا یا ذبح شرعی کے بعد نکلا یا مرنے کے بعد نکلا جبکہ اُسے شرعی طور پر ذبح کرنے کی حاجت نہ ہو جیسے مچھلی، تو وہ انڈہ  بالاجماع حلال ہے، مگر یہ کہ وہ خراب ہو گیا ہو ۔(الموسوعة الفقهية الكويتية،ج05،ص153،مطبوعہ کویت)

   سیدی اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں: ”حلال جانور کا کچا ،پکا انڈہ سب حلال ہے۔ ہاں وہ کہ خون ہوجائے نجس وحرام ہے۔واللہ تعالٰی اعلم۔ “ (فتاوٰی رضویہ، ج21،ص667، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم