Bura Khwab Dekhne Ki Soorat Mein Kya Kiya Jaye ?

براخواب دیکھنے کی صورت میں کیا کیا جائے

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری العطاری

فتوی نمبر:Web-486

تاریخ اجراء:       17محرم الحرام1444 ھ  /16اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کہا جاتا ہے کہ کوئی برا خواب دیکھ کر اٹھے ،توالٹے کندھے کی طرف تین بار تھوک دے۔ اس سے کیا ہوتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حدیث پاک کا مضمون ہے کہ کوئی شخص برا خواب دیکھے، تو یاد آنے پر  اس کی برائی سے اور شیطان کی برائی سے اللہ پاک کی پناہ مانگے، (مثلاً اعوذ باللہ پڑھ لے) اور الٹے کندھے کی طرف تین بار تھوک دے  اور وہ خواب کسی کو نہ بتائے،اس کا  فائدہ یہ ہوگا کہ ان شاء اللہ اس خواب کی بری تعبیر ظاہر نہیں ہوگی۔

   مسلم شریف میں سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے آخری نبی مکی مدنی محمد عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں: ”اچھا خواب اللہ کی طرف سے ہے اور بُرا خواب شیطان کی طرف سے،تو جب تم میں سے کوئی پسندیدہ چیز دیکھے تو اپنے پیارے کے سوا کسی سے بیان نہ کرے  اور جب ناپسند بات دیکھے تو اس کے شر سے اور شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے اور تین بار تھوک دے اور اس کی خبرکسی کو نہ دے تو وہ خواب اسے مُضِر (یعنی نقصان دہ) نہ ہوگا۔‘‘(صحیح مسلم،کتاب الرؤیا،صفحہ957،الحدیث:5903،دار الکتاب العربی)

   سیدی اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فتاوی رضویہ میں خوابوں سے متعلق فرماتے ہیں:”خواب چار قسم ہے:ایک حدیثِ نفس کہ دن میں جو خیالات قلب پر غالب رہے جب سویا اور اس طرف سے حواس معطل ہوئے عالم مثال بقدراستعداد منکشف ہوا انہیں تخیلات کی شکلیں سامنے آئیں یہ خواب مہمل و بے معنی ہے اور اس میں داخل ہے وہ جو کسی خلط کے غلبہ اس کے مناسبات نظر آتے ہیں مثلاً صفراوی آگ دیکھے بلغمی پانی۔دوسرا خواب القائے شیطان ہے اور وہ اکثر وحشتناک ہوتا ہے شیطان آدمی کو ڈراتا یا خواب میں اس کے ساتھ کھیلتا ہے اس کو فرمایا کہ کسی سے ذکر نہ کرو کہ تمہیں ضرر نہ دے۔ ایسا خواب دیکھے تو بائیں طرف تین بار تھوک دے اور اعوذ پڑھے اور بہتر یہ ہے کہ وضو کرکے دو رکعت نفل پڑھے۔تیسرا خواب القائے فرشتہ ہوتا ہے اس سے گزشتہ و موجودہ و آئندہ غیب ظاہر ہوتے ہیں مگر اکثر پردہ تاویل قریب یا بعید میں ولہٰذا محتاج تعبیر ہوتا ہے۔چوتھا خواب کہ ربّ العزّۃ بلا واسطہ القاء فرمائے وہ صاف صریح ہوتا ہے اور احتیاجِ تعبیر سے بری واﷲ تعالیٰ اعلم۔‘‘(فتاوی رضویہ،جلد 29،صفحہ87-88،ملتقطاً،رضافاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم