Bina License Ke Medical Store Kholna

لائسنس کے بغیر میڈیکل اسٹور کھولنا

مجیب:مولانا محمد علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3082

تاریخ اجراء:13ربیع الاول1446ھ/16ستمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں نے میڈیکل اسٹور کھولنا ہے لیکن پاکستان ہیلتھ کیئر کمیشن کے قانون کے مطابق میڈیکل سٹور کا لائسنس ہونا ضروری ہے ، آپ میری شرعی رہنمائی فرما دیں کہ  میں بغیر لائسنس کے میڈیکل اسٹور کھول سکتاہوں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں آپ کا بغیر لائسنس کے میڈیکل اسٹور کھولنا ناجائزوگناہ ہے،کیونکہ پاکستان  میں ہیلتھ کیئر کمیشن کے قانون کے مطابق میڈیکل اسٹور کا لائسنس ہونا ضروری ہے اور لائسنس کے بغیر  میڈیکل اسٹور کھولنا قانوناًجرم ہے،جس کےمرتکب کوسزا اورشرمندگی کاسامناکرناپڑ سکتاہے اوریہ قانون توڑکر خودکوذلت ورسوائی پرپیش کرناہے۔ فقہائے کرام فرماتے ہیں کہ ملک کا ایسا قانون جوخلافِ شرع نہ ہواوراس کاارتکاب قانوناًجرم ہو،جس بناء پرسزااورذلت کاسامناکرناپڑتاہو،توایسے قانون کی خلاف ورزی کرناشرعابھی جائزنہیں ہے، کیونکہ یہ خود کوذلت ورسوائی پرپیش کرناہے اورانسان کاخودکوذلت پرپیش کرنابھی ناجائزوگناہ ہے،لہٰذا بغیر لائسنس کے میڈیکل اسٹور کھولنا قانونی اور شرعی دونوں اعتبار سے جائزنہیں۔

   مومن کا اپنے آپ کو ذلت پر پیش کرنامنع ہے، جیسا کہ حدیث پاک میں ہے:” عن حذيفة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: لا ينبغي للمؤمن أن يذل نفسه “ ترجمہ:حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:مومن کو چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو ذلت پرپیش نہ  کرے۔(سنن الترمذی،رقم الحدیث 2254،ج 4،ص 523،مطبوعہ مصر)

   اس حدیث کے تحت علامہ علی بن سلطان محمد القاری علیہ الرحمہ (سال وفات:1014ھ)لکھتے ہیں:” (لا ینبغی) ای لایجوز ( للمؤمن ان یذل نفسہ)ای باختیارہ ترجمہ:حدیث پاک کا مطلب یہ ہے کہ  مومن کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے اختیار سےاپنے آپ  کو ذلت پرپیش کرے۔ (مرقاۃ المفاتیح،ج 5،ص 1739،دار الفكر، بيروت)

   خود کو ذلت پر پیش کرنا حرام ہے، جیسا کہ المبسوط للسرخسی میں ہے”اذلال النفس حرام“    ترجمہ:خود کو ذلت پرپیش کرنا حرام ہے۔(المبسوط للسرخسی ،ج 5،ص 23،دار المعرفۃ،بیروت)

   قانونی جرم  کا ارتکاب کرکے  اپنے آپ کو بلاوجہ ذلت کے لیے  پیش کرنا شرعاً بھی جرم ہے، جیسا کہ  امام اہلسنت الشاہ  امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن  فرماتے ہیں:’’کسی قانونی جرم کا ارتکاب کرکے اپنے آپ کو بلاوجہ ذلت وبلا کے لیے  پیش کرنا شرعاً بھی جرم ہے،کما استفید من القرآن المجید والحدیث ‘‘۔(فتاوی رضویہ، ج 23،ص 581، رضا فاؤنڈیشن ،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم