Bhai Apni Shadi Shuda Behan Ko Sadqa De Sakta Hai?

بھائی اپنی شادی شدہ بہن کو صدقہ دے سکتا ہے؟

فتوی نمبر:WAT-145

تاریخ اجراء:02ربیع الاول 1443ھ/09اکتوبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بھائی اپنی شادی شدہ بہن کو صدقہ دے سکتا ہے؟ بہن کے گھر کے حالات بہتر نہیں ہیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر اپ کی ہمشیرہ مستحقِ زکوۃ ہیں، تو انہیں صدقہ واجبہ (زکوۃ و صدقہ فطر وغیرہ)اور نافلہ (نفلی صدقہ) دونوں دے سکتے ہیں۔

   اور اگر وہ مستحق زکوۃ نہیں، تو انہیں نفلی صدقہ  دے سکتے ہیں، البتہ صدقہ واجبہ نہیں دے سکتے،  صدقہ واجبہ دیں گے، تو وہ ادا نہیں ہوں گے۔

   نیز یہ بھی یاد رہے کہ رشتہ داروں کو کوئی بھی صدقہ دینے میں دو گنا  اجر ہے، ایک تو صدقہ دینے کا اور دوسرا صلہ رحمی کا۔ اور صلہ رحمی باعث اجر و ثواب ہونے کے ساتھ ساتھ رزق و عمر میں اضافے کا سبب ہے۔

   نوٹ: یہ یادرہے کہ جس کی ملکیت میں حاجت اصلیہ اورقرض سے زائد  ساڑھے باون تولہ  چاندی ہو،یاساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے مطابق سونا، روپیہ پیسہ، مالِ تجارت، یاکوئی سامان ،جائیدادوغیرہ   ہو، یا یہ تنہاتواتنی قیمت کے نہ ہوں لیکن سب مل کر اتنی قیمت کے ہوں،یا اس کا تعلق بنوہاشم سے ہو توایساشخص زکاۃ کامستحق نہیں اوراگرکسی کی ملکیت میں حاجت وقرض سے زائدساڑھے باون تولہ چاندی یااس کی قیمت کے برابرکوئی اورچیزنہ ہواورنہ وہ بنوہاشم سے ہوتووہ زکاۃ کامستحق ہے ،اسے زکاۃ دے سکتے ہیں ۔

   (بنو ہاشم سے مراد حضرت علی، حضرت جعفر، حضرت عقیل، حضرت عباس اور حضرت حارث بن عبدالمطلب (رضوان اللہ علیہم اجمعین) کی اولادیں ہیں۔ اور  عباسی، علوی اور اعوان کا شمار بھی بنو ہاشم میں سے ہوتا ہے)۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم