Behan Ko Raqam Ya Koi Cheez Dene Par Sadqa Ka Sawab Miley Ga ?

 

بہن کو رقم یا کوئی چیز دینے پر صدقہ کا ثواب ملے گا؟

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1834

تاریخ اجراء:01صفرالمظفر1446ھ/07اگست2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی شخص اپنی شادی شدہ بیوہ بہن کو پیسے دیتا ہے یا کھانے پینے کی چیز دیتا ہے اس نیت سے کہ اللہ پاک مجھے صدقہ کا ثواب عطا کرے تو کیا اس شخص کو صدقہ کا ثواب ملے گا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! پوچھی گئی صورت میں اپنی بہن کے ساتھ مالی تعاون کرنے  یا کھانے پینے کی چیزیں دینے پر   صدقہ کا ثواب ملے گا  بلکہ اپنی بہن کو  صدقہ دینے میں زیادہ ثواب ہے کیونکہ اس میں  صدقہ کا  ثواب بھی  ہے اور  صلہ رحمی  کا ثواب بھی ہے ،  البتہ اس بات کا خیال رکھا جائے کہ  بہن کو  صدقہ واجبہ مثلا زکوٰۃ ، فطرہ اسی صورت میں دیا جاسکتا ہے  جب وہ   مستحقِ  زکوٰۃ ہو،  ورنہ نفلی صدقہ سے  ان کی مدد کرکے ثواب حاصل کیا جائے ۔

   رشتہ داروں کو صدقہ دینے سے متعلق حدیث پاک میں  ہےکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”الصدقة على المسكين صدقة وهي على ذي الرحم ثنتان: صدقة وصلة“ یعنی عام مسکین پر صدقہ کرنا ایک صدقہ ہے اور و ہی صدقہ اپنے قرابت دار پر کرنا دو صدقے ہیں،  ایک صدقہ دوسرا صلہ رحمی ۔(جامع ترمذی، حدیث 658، صفحہ 152، مطبوعہ:ریاض)

   اس حدیث پاک کی شرح میں مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: ” پہلے مسکین سے مراد اجنبی مسکین ہے یعنی اجنبی مسکین کو خیرات دینے میں صرف خیرات کا ثواب ہے اور اپنے عزیز مسکین کو خیرات دینے میں خیرات کا بھی ثواب ہے اور صلہ رحمی کا بھی۔صلہ رحمی یعنی اہلِ قرابت کا حق ادا کرنا بھی عبادت ہے،بہترین عبادت،پھر جس قدر رشتہ قوی اسی قدر اس کے ساتھ سلوک کرنا زیادہ ثواب ہے اس لیے رب تعالیٰ نے اہلِ قرابت کا ذکر پہلے فرمایا کہ ارشاد فرمایا: وَاٰتِ ذَا الْقُرْبٰى حَقَّهٗ وَ الْمِسْكِیْنَ وَ ابْنَ السَّبِیْلِ۔(مراٰۃ المناجیح، جلد 3، صفحہ122، نعیمی کتب خانہ ، گجرات)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم