Batakh Ka Anda Khana Kaisa?

بطخ کا انڈا کھانا کیسا؟

مجیب:ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری مدنی

فتوی نمبر:Nor-13164

تاریخ اجراء:19جمادی الاولیٰ1445ھ/04دسمبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ کیا بطخ کا انڈہ کھاسکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! بطخ کا انڈہ کھاسکتے ہیں کہ حلال جاندار کا انڈہ بھی حلال ہے اور بطخ بالاجماع حلال ہے ۔

   بطخ کے بالاجماع حلال ہونے پر فتاوٰی عالمگیری وغیرہ کتبِ فقہیہ میں مذکور ہے: وما لا مخلب له من الطير، والمستأنس منه كالدجاج والبط، والمتوحش كالحمام حلال بالإجماع، كذا في البدائع. ترجمہ: جن پرندوں کے شکارکرنے والے پنجے نہیں ہوتے تو ان میں سے پالتو جیسےمرغی،بطخ اور وحشی جیسے کبوتر بالاجماع حلال ہیں ،  اسی طرح بدائع میں ہے۔ (فتاوٰی عالمگیری،ج05،ص 289،مطبوعہ کوئٹہ)

   حلال جاندار کا انڈہ حلال ہے۔ جیسا کہ الموسوعۃ الفقہیۃ میں ہے:”إن خرج البيض من حيوان مأكول في حال حياته، أو بعد تذكيته شرعاً، أو بعد موته، وهو مما لا يحتاج إلى التذكية كالسمك، فبيضه مأكول إجماعاً، إلا إذا فسد ۔“ یعنی اگر انڈہ حلال جاندار کے جسم سے اُس کی زندگی میں نکلا یا ذبح شرعی کے بعد نکلا یا مرنے کے بعد نکلا جبکہ اُسے شرعی طور پر ذبح کرنے کی حاجت نہ ہو جیسے مچھلی، تو وہ انڈا بالاجماع حلال ہے، مگر یہ کہ وہ خراب ہو گیا ہو ۔(الموسوعة الفقهية الكويتية،ج05،ص153،مطبوعہ کویت)

   سیدی اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں: ”حلال جانور کا کچا پکا انڈہ سب حلال ہے۔ ہاں وہ کہ خون ہوجائے نجس وحرام ہے۔ واللہ تعالٰی اعلم۔ “            (فتاوٰی رضویہ، ج21،ص667، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم