Baghair Awaz Wali Paazeb Pehen Kar Namaz Parhna Kaisa

بغیر آواز والی پازیب پہن کر نماز پڑھنا کیسا

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-390

تاریخ اجراء: 30ذوالحجۃالحرام1443ھ/30 جولائی2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عورتوں کا پازیب ( پائل جو آواز پیدا نہ کرے) پہننا کیسا اور کیا یہ پہن کر نماز ادا ہو جائے گی؟

`بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر پائل میں آوازہی نہ ہو،تو اس کوپہننابھی جائزہے اور اس میں نمازبھی پڑھی جاسکتی ہے ۔ 

   سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ بجنے والے زیور کے استِعمال کےمتعلق تفصیلی گفتگوکرتے ہوئے  ارشاد فرماتے ہیں:”بجنے والا زیور عورت کے لئے اس حالت میں جائز ہے  کہ نامحرموں مثَلاً خالہ ماموں چچا پھوپھی کے بیٹوں ،جَیٹھ ،دَیور ،بہنوئی کے سامنے نہ آتی ہو نہ اس کے زیور کی جھنکار(یعنی بجنے کی آواز) نا محرم تک پہنچے۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ فرماتا ہے:وَ لَا یُبْدِیۡنَ زِیۡنَتَہُنَّ اِلَّا لِبُعُوۡلَتِہِنَّ تَرجَمۂ کنزالايمان:اور اپنا سنگارظاہر نہ کریں مگر اپنے شوہروں پر...اِلخ)(پارہ 18،النور:31)اور فرماتا ہے:وَلَا یَضْرِبْنَ بِاَرْجُلِہِنَّ لِیُعْلَمَ مَا یُخْفِیۡنَ مِنۡ زِیۡنَتِہِنَّ ؕ تَرجَمۂ کنزالايمان: زمین پر پاؤں زور سے نہ رکھیں کہ جانا جائے ان کا چھپا ہوا سنگار)(پارہ 18،النور:31)فائدہ: یہ آیتِ کریمہ جس طرح نا محرم کو گہنے (یعنی زیور)کی آواز پہنچنا منع فرماتی ہے یونہی جب آواز نہ پہنچے(تو) اس کا پہننا عورَتوں کے لئے جائز بتاتی ہے کہ دھمک کر پاؤں رکھنے کو منع فرمایا نہ کہ پہننے کو ۔“(فتاوٰی رضویہ ملخصاً، جلد 22، صفحہ127-128،رضا فاؤنڈیشن ، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم