Auraton Ka Nakhuno Par Kala Rang Lagana Kaisa Hai?

 

عورتوں کا ناخنوں پر کالا رنگ لگانا کیسا؟

مجیب:مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1790

تاریخ اجراء:15محرم الحرام1446ھ/22جولائی2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بالوں پر جوبلیک کلر لگایا جاتا ہے کیا وہ عورتیں ناخنوں پر لگا سکتی ہیں؟ اس کا کلراسی طرح کا ہوتا ہےجس طرح مہندی  کا کلر ہوتا ہے، جس طرح ہم ناخنوں پہ عرق لگاتے ہیں اسی طرح وہ بلیک ہوتا ہے، اس مقصد ناخنوں پر کلر کرنا ہے، تو آیا یہ جائز ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کالا کلر یاکالی مہندی لگانے کی ممانعت بالوں سے متعلق ہے،یعنی مرد کے لئے اپنے سر یا داڑھی کے بالوں میں اور عورت کے لئےاپنے سر کے بالوں میں کالا کلر یا کالی مہندی لگانا جائز نہیں،  اس کے علاوہ عورت کے لئے ہاتھ ،پاؤں،ناخنوں پر کالا کلریا کالی مہندی لگانا ہرگز ممنوع نہیں کہ یہ عورت کے لئے باعثِ زینت ہے ، لہذا عورت اپنے ناخنوں پر بلیک کلر لگاسکتی ہے ،فی نفسہٖ اس کی ممانعت نہیں ۔

   ہاں یہ بات واضح رہے کہ اگر  ناخن پالش کی طرح اس کلر کی تہہ ناخنوں پر جم جاتی ہے، تو اب لگانے میں احتیاط لازم ہے ،کہ جب  اس کی تہہ جم جائے گی، تو ناخنوں پر اس کے لگے رہنے کی صورت میں  وضو و غسل نہیں ہوگا ، غسل و وضو کے لئے اس کو اتارنا لازم ہوگا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم