Aurat Ke Sath Gale Milna

عورتوں کے ساتھ گلے ملنا

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-944

تاریخ اجراء:       03محرم الحرام1443 ھ/03اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا رخصتی  اور عید کے موقع پر عورتوں کے ساتھ گلے ملنا جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   صورتِ مسئولہ میں اگر عورت عورت سے گلے ملے  ، تو اس میں حرج نہیں، جبکہ ممانعت کی کوئی وجہ موجود نہ ہو، لیکن اگر آپ کا سوال مرد اور عورت کے  گلے ملنے کے متعلق ہے، تو  اس کی دو صورتیں ہو سکتی ہیں:

   (۱)اگر محرم مرد اور عورت گلے ملیں جیسے بیٹا ماں کو ملے وغیرہ، تو اس میں حرج نہیں ،  البتہ اگر اس میں فتنے کا ندیشہ ہو، تو  محرم کے ساتھ بھی گلے ملنے کی اجازت نہیں ہے۔

   (۲) اور غیر محرم اجنبی سے گلے ملنا ، تو ناجائز و حرام ہے، اگرچہ  انہیں شہوت وغیرہ کا اندیشہ نہ ہو۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم