Aurat Ke Pichle Maqam Mein Hambistri Karne Ka Hukum

عورت کے پچھلے مقام میں ہمبستری کرنے کاحکم

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1288

تاریخ اجراء:       04جمادی الاولیٰ 1444 ھ/29نومبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا عورت کے ساتھ دبر میں ہمبستری کرسکتے ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اللہ کی پناہ، عورت کے ساتھ دبر میں ہمبستری کرنا حرام، حرام، حرام، گناہ کبیرہ ،باعث لعنت اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔

   احادیث مبارکہ میں اس فعل پر لعنت فرمائی گئی  ہے چنانچہ سنن ابی داؤد میں ہے ''عن أبی ہریرۃ، قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ملعون من أتی امرأتہ فی دبرہا''ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ملعون ہے وہ جو اپنی عورت کی دبرمیں جماع کرے۔(سنن ابی داؤد،کتاب النکاح ،جلد2،صفحہ249،المکتبۃ العصریۃ، بیروت)

   الاختیارلتعلیل المختارمیں ہے "ولا يحل له الاستمتاع بهافی الدبرولافی الفرج حالةالحيض" ترجمہ: اورمردکے لئے اپنی عورت کے دبرسے استمتاع کرنا یعنی دبرمیں  جماع کرناحلال نہیں ہے اورنہ ہی حالت حیض میں فرج میں وطی کرناجائزہے ۔(الاختیارلتعلیل المختار،جلد4،صفحہ155،مطبعةالحلبی،القاهرة،مصر)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم