Aurat Ka Tasme (Laces) Wale Joote Pehnna Kaisa Hai ?

اسلام میں عورت کا تسمے والے بوٹ پہننا کیسا ہے ؟

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-1635

تاریخ اجراء: 22شوال المکرم1444 ھ/13مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   تسمے والے بوٹ خواتین پہن سکتی ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   صورتِ مسئولہ اگر وہ لڑکیوں کی بناوٹ وطرز  والے جوتے ہیں، اورکوئی شرعی خرابی نہیں توخواتین کے لیے ان کوپہننے میں شرعاکوئی حرج نہیں ، محض ان کے تسمے ہونے کی وجہ سے انہیں پہننا ناجائز نہیں ہو گا، لہٰذا  خواتین ایسے  جوتوں کو پہن سکتی ہیں۔ اور اگر وہ مردانہ بوٹ کے مشابہ ہیں ،تو پھر خواتین ان کو نہیں پہن سکتیں کہ عورتوں کومردوں سے مشابہت اختیارکرناجائزنہیں۔

   صحیح بخاری میں ہے” عن ابن عباس رضي الله عنهما قال: «لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم المتشبهين من الرجال بالنساء، والمتشبهات من النساء بالرجال“ترجمہ:حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنھما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ان مردوں پر لعنت کی جو عورتوں سے مشابہت اختیار کریں اور ان عورتوں پر لعنت کی جو مردوں سے مشابہت اختیار کریں۔(صحیح بخاری،کتاب اللباس،ج 7،ص 159،دار طوق النجاۃ)

   اسی طرح کے سوال کے جواب میں فتاوی رضویہ میں ہے " خاص اس جزئیہ میں حدیث حسن وارد، سنن ابوداؤد میں ہے ۔۔۔۔: "قیل لعائشۃ ان امرأۃ تلبس النعل فقالت لعن رسول ﷲ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم الرجلۃ من النساء۔ " یعنی ام المومنین صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے عرض کی گئی:" ایک عورت مردانہ جوتا پہنتی ہے۔" فرمایا : رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے لعنت فرمائی مردانی عورتوں پر۔(فتاوی رضویہ ، جلد22، صفحہ174، مطبوعہ :رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

   امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں :”مرد کو عورت ، عورت کو مرد سے کسی لباس وضع، چال ڈھال میں بھی تشبہ حرام ۔ “(فتاوی رضویہ ، ج 22، ص 664، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم