Aurat Ka Artificial Palkain Lagana Kaisa Hai ?

آرٹیفشل(Artificial) پَلکیں لگانا کیسا؟

مجیب: مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ فروری 2018

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں عُلمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا عورت  آرٹیفشل پلکیں لگاسکتی ہے یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    آرٹیفشل(یعنی مَصنوعی) پلکیں جبکہ اِنسان اور خِنْزیر (Pig) کے بالوں سے بنی ہوئی نہ ہوں، زِینَت کے طور پر عورتوں کا لگانا جائز ہے۔لیکن وُضُو، غُسل کرنے کے لئے ان پلکوں کا اُتارنا ضروری ہوگا کیونکہ آرٹیفشل پلکیں گُوندوغیرہ سے لگانے کے بعد اَصلی پلکوں کے ساتھ چِپکادی جاتی ہیں، لہٰذاانہیں اُتارے بغیر اصلی  پلکوں کا دھونا ممکن نہیں جبکہ وُضو،غُسل میں اَصلی پلکوں کے ہر بال کا دھونا فرض ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم