Asma ul Husna Ki Wazahat Aur Fazilat

اسماء الحسنی کی وضاحت اورفضیلت

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-897

تاریخ اجراء:       13ذیقعدۃالحرام1443 ھ/13جون2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اسماء الحسنی کسے کہتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اسماء الحسنی کا لغوی معنی ’’بہت اچھے نام‘‘ ہے۔ اور عمومی طور پر اسماء الحسنی اللہ عزوجل کے مبارک ناموں کے لئے بولا جاتا ہے۔ قرآن کریم میں ہے: ﴿ فَلَهُ الْاَسْمَاءُ الْحُسْنٰی﴾ ترجمہ کنز الایمان: اور اللہ ہی کے ہیں بہت اچھے نام۔ (پارہ 9، سورت الاعراف، آیت 180)

   احادیث میں اسمائے مبارکہ کے بہت فضائل بیان فرمائے گئے ہیں، جن میں سے دو احادیث ملاحظہ فرمائیں:

بخاری شریف میں ہے” عن أبي هريرة: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: إن لله تسعة وتسعين اسما، مائة إلا واحدا، من أحصاها دخل الجنة“ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ،رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:اللہ عز وجل کے ننانوے (ایک کم سو)نام ہیں ،جس نے انہیں یاد کر لیا وہ جنت میں داخل ہوگا۔)صحیح بخاری،کتاب التوحید، باب إن لله مائة اسم إلا واحدا،ج 9،ص 118، دار طوق النجاة(

   جامع الاحادیث للسیوطی  میں ہے” عن أبي هريرة،إن لله تعالى مائة اسم غير اسم، من دعا بها استجاب الله له“ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:اللہ عزوجل کے ننانوے نام ہیں،جس نے ان کے وسیلے سے دعا کی اللہ عزوجل اس کی دعا قبول فرمائے گا۔(جامع الاحادیث،ج 2،ص 382،حدیث 6109،دار الفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم