Alcohol Mili Ashiya Ke Istemal Ka Hukum ?

الکوحل ملی اشیاء کے استعمال کا حکم؟

مجیب:مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:Lar:6090

تاریخ اجراء:10صفرالمظفر1438ھ/11نومبر2016ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ فی زمانہ بہت ساری چیزوں مثلاًتمام قسم کی سیاہیوں،پالش،وارنش،رنگ وروغن اورتقریباًسب ہی پرفیوم اورشیمپومیں الکوحل کااستعمال ہوتاہےجن سے بچنابہت مشکل ہے لہذاالکوحل ملی اشیاء کابیرونی استعمال جائزہے یانہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    فی زمانہ الکوحل ملی پرفیوم ،سیاہی ،پالش ،رنگ اورشیمپووغیرہ اشیاء کا بیرونی استعمال جائز ہے،ان کے استعمال سے کپڑے وغیرہ ناپاک نہیں ہوں گے۔

    اس میں تفصیل یہ ہے کہ  الکوحل اور اسپرٹ خمر نہیں ہیں اورخمر کے علاوہ نشہ آور مائع کی حرمت ونجاست میں اختلاف ہے ، اوراس طرح کے مسائل میں جب کسی ایک قول پرفتویٰ دینے کی صورت میں امت حرج وتنگی میں پڑتی  ہوتودوسرے قول پرفتویٰ دینے کی رخصت ہوتی ہے چونکہ الکوحل کی نجاست کاحکم دینے میں آجکل امت کو سخت حرج کا سامنا کرناپڑے گا کہ خارجی استعمال کی الکحل آمیز اشیاء میں مسلمانوں کی اکثریت مبتلا ہے اورعمومِ بلویٰ اورحرج اس طرح کے مسائل میں تخفیف کا تقاضا کرتے ہیں,لہٰذا الکوحل آمیز تمام اشیاء کے خارجی استعمال میں امامِ اعظم ابوحنیفہ اور ان کے شاگرد رشید امام ابویوسف رحمۃ اللہ تعالیٰ علیھما کے قول کے مطابق طہارت کافتویٰ دینا ہی مصلحت کے مطابق اور اسی میں دفع حرج اور امت کے لئے آسانی ہے

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم