Agar Maut Ka Khauf Aaye To Kya Kiya Jaye ?

اگر موت کا خوف آئے، تو کیا کیا جائے ؟

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1654

تاریخ اجراء:23شوال المکرم1445 ھ/02مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   موت کا خوف کیوں ہوتا ہے؟ اگر ہو تو کیا کریں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   یہ دو وجہ سے ہو سکتا ہےاپنے اعمال کی وجہ سے موت کے بعد حساب کتاب ، قبر کے معاملات وغیرہ کے پیش نظر جو کہ اچھا  ہے،اس  کے آنے سے گناہوں سے توبہ کرنی چاہئے اور زیادہ سے زیادہ نیک اعمال کرنے کی کوشش کرنی چاہئےساتھ ساتھ اللہ عزوجل کی رحمت پر بھی نظر ہو کہ اصل نجات اسی میں ہے۔

    دوسرا یہ خوف دنیا یا اس کی لذات میں رہنے کی خواہش کی وجہ سے، اس کو کھو دینے کے ڈر سے ہے ،تو یہ بُری بات ہے ،اس کے آتے ہی لاحول  ولا قوۃ الا باللہ پڑھیں اور اس طرح کے وسوسوں کو جھڑک دیں اور نماز کا اہتمام کریں کہ موت فنا نہیں ہے بلکہ ایک گھر سے دوسرے گھر کی طرف انتقال (منتقل ہونا)ہے،خوف تو اس گھر کے  انجام کا ہونا چاہئے ،جو اس دنیا میں کیے گئے اعمال اور دنیا سے ایمان ساتھ لے جانے پر  منحصر ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم