مَردوں کا کڑھائی والے کپڑے پہننا کیسا؟

مجیب:مولانا عرفان مدنی صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ جمادی الاخریٰ1441ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مردوں کے لیے قمیص کی سامنے والی پٹی، بین، کف اور کالر پر سادہ دھاگے کی معمولی کڑھائی کروانا اور اسی طرح شلوار کے پائنچے پر کچھ کڑھائی کرواناشرعا ًدرست ہے یانہیں؟

سائل:محمدخالدحسن مدنی(ضلع پاکپتن شریف)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    مردوں کے لیے قمیص کی سامنے والی پٹی، بین، کف، کالر اور شلوار کے پائنچے پر سادہ دھاگے سے معمولی کڑھائی کروانا شرعاً درست ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ فقہائے کرام نے تو ریشم کے اتنے کام کی بھی اجازت دی ہے کہ کسی مقام پرچارانگل سےزائدنہ ہولیکن سوال کی صراحت کے مطابق یہ کام ریشم کانہیں بلکہ سادہ دھاگے کاہے تواس میں چار انگل کی بھی قیدنہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم