786 Kya Hai Aur Isko Likhne Ka Kya Hukum Hai

786 کیا ہے اور اس کو لکھنے کا کیا حکم ہے

مجیب: ابو مصطفی محمد کفیل رضا مدنی

فتوی نمبر:Web-371

تاریخ اجراء:       18ذو الحجۃلحرام1443 ھ  /18 جولائی2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بعض لوگ ”786“ لکھتے ہیں اوراس کامطلب بسم اللہ الرحمن الرحیم بتاتے ہیں ،اس کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   علم الاعداد کے اعتبار سے” 786“ بسم اللہ الرحمن الرحیم کے اعداد ہیں، لہذا اگر کہیں  کاغذ وغیرہ پہ مکمل بسم اللہ لکھنے میں بے ادبی کا اندیشہ ہو تو اس کی جگہ 786 لکھنا جائز ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم