موبائل میں قراٰنی ایپلی کیشن یا جیبی سائز قراٰنِ پاک واش روم لے جانا کیسا؟

مجیب:مولاناجمیل غوری صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ جولائی 2017

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ موبائل میں ایپلی کیشن (Application)کی صورت میں قراٰن ہو تو کیا موبائل لے کر واش روم میں جا سکتے ہیں؟ چھوٹے سائز کا  قراٰن شریف جیب میں ہو تو اس حالت میں کیا واش روم میں جاسکتے ہیں؟

سائل:محمد عبداللہ،قاری ماہنامہ فیضانِ مدینہ

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     موبائل میں قراٰنی ایپلی کیشن (Application) یا پی ڈی ایف فائل (P.D.F. File) موجود ہو لیکن موبائل اسکرین(Screen) آف (Off) ہے یا اسکرین پر ظاہر ہے لیکن جیب کے اندر اس حالت میں ہے کہ اسکرین ظاہر نہیں ہورہی تو اس حالت میں قضائے حاجت کے لئے واش روم جانے میں کچھ حرج وگناہ نہیں۔

     جبکہ جیبی سائز قراٰنِ پاک  کسی غِلاف یا رومال میں لپٹا ہوا ہو تب بھی اس کو بیت الخلاء میں لے جانے کو مسلمان بُرا اور بے ادبی شمار کرتے ہیں اس لئے اس عمل سے بچنے کا ہی حکم ہے اور اگر قراٰنِ پاک غِلاف میں نہ ہو تو بے وضو حالت میں قراٰنِ پاک کو چھونا یا پہنے ہوئے لباس کی جیب میں رکھنا جائز نہیں نیز قضائے حاجت کے سبب انسان ویسے ہی بے وضو ہوجاتا ہے لہٰذا قضائے حاجت کے لئے واش روم میں ہرگز قراٰنِ پاک لے جانے کی اجازت نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم