بالوں میں کلر لگانا 

مجیب: مولاناابو حمزہ محمد حسان عطاری   زید مجدہ

فتوی نمبر: Web:37

تاریخ اجراء: 08 جمادی الاولی 1442 ھ/24 دسمبر 2020 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

      کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ سر پر اگر کسی نے ایسا کلر کروایا جس میں کیمیکل نہیں ، تو کیا اس کا وضو ہوجائے گا ۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      اگر وہ کلر ناپاک اشیاء سے نہیں بنا،نیز اس میں بدبو بھی نہیں  تواس کو لگا کرنماز پڑھنا بلاکراہت جائز ہے۔ یہ بات ذہن نشین رہے کہ اگر وہ کلر ایسا ہے جس کی تہہ بنتی ہے اور اس کے لگے ہونے کی حالت میں وضو کرتے ہوئے  سر کامسح کیا جائے تو پانی بالوں تک نہ پہنچے یا غسل کرتے ہوئے بالوں کو دھویا جائے تو پانی بالوں کی جڑوں تک نہ پہنچے تواس حالت میں وضو غسل ادا نہیں ہوگا۔ اور اگر اس میں بدبو ہے تو نماز سےپہلے اور مسجد میں جانے سے پہلے اس بدبو کو دور کرنا ہوگا ۔

      نیز یہ بھی یاد رہے کہ بالوں پر کالا یا ایسا کلر جو کالے کی طرح ہو نہیں لگاسکتے ۔ 

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم