شادی ہال کا کھانا

مجیب:        محمد سجاد  عطاری مدنی  زید مجدہ

فتوی نمبر: Web:34

تاریخ اجراء: 01 جمادی الاولی 1442 ھ/ 17 دسمبر 2020 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیافرماتے ہیں  علمائے کرام اس مسئلے  کے بارے میں کہ

     شادی ہال میں منیجر ، ویٹرز، الیکٹریشن، پروگرام والے دن پارٹی کا کھانا کھاتے ہیں۔جس کے ہاں شادی ہو  تی ہے عموما اسے معلوم ہوتاہے  کہ منیجر ، ویٹرز، ہال کا عملہ بھی ان کی دعوت کاکھانا کھاتے ہیں اب معلوم یہ کرنا ہے کہ ان افراد کا یہ  کھانا کھانا درست ہے یانہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      صورت ِ مسؤلہ میں کھانےکے مالک کی  طرف سے اگر صراحۃ یا دلالۃ   شادی ہال کی انتظامیہ وعملےکو کھانے کی اجازت ہے مثلا   مالک نے خود کہہ دیا کہ شادی ہال کی انتظامیہ و عملہ کے  لوگ بھی  کھاسکتے ہیں یا یہ لوگ کھاتے ہیں اور  مالک کو معلوم ہے لیکن اس کے باوجودکھانے کا مالک  منع نہیں کرتا تو اس صورت میں انتظامیہ و عملے کو کھانے کی اجازت ہے  اوراگرمالک کی طرف سے صراحۃ و دلالۃ کسی طرح کی اجازت نہیں ہے توانتظامیہ و عملے کےکسی فرد کو  اس میں سے کھانا شرعا، ناجائزہے ۔ہال والوں کی یہ ذمہ داری ہونی چاہیے کہ وہ کرایہ داری کا معاہدہ کرتے وقت صراحت سے بتا دیں یہ اس اس طبقہ کی لیبر اور مزدور جن کی تعداد اتنی ہے یہ بھی کھانا کھایا کرتے ہیں مالک منع کرے تو مزدوروں کو روک دے نہ منع کرے تو کھانے دے۔ مالک کو بھی چاہیے کہ ان مزدوروں کو کھانے سے نا روکے کہ خوشی کے موقع پر غرباء پر کے ساتھ بھلائی اچھا شگون ہوتا ہے

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم