دانتوں میں کلپ لگوانا یا دانتوں کو گھسوانا کیسا؟

مجیب:مفتی قاسم صآحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ ربیع الاول 1442ھ

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ (1)دانت سیدھے کرنے کے لیے کلپ لگوانا کیسا ہے؟ (2)اگر کسی شخص کا کوئی دانت بڑھ کر گال کے اندر جارہا ہو اور تکلیف دہ ہو ، تو کیا اس کو گھِسوا کر برابر کروا سکتا ہے؟

سائلہ : اسلامی بہن (ریگل چوک ، صدر ، کراچی)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    (1)دانت سیدھے کرنے کے لیے کلپ لگوانا ، جائز ہے ، البتہ اس میں یہ خیال رکھنا ہوگا کہ اگر وہ کلپ منہ میں فکس نہیں ہے کہ بآسانی اتر جاتا ہے ، تو اس کو اتار کر وضو و غسل کرنا ہوگا اور اگر ایسا فکس ہے کہ بآسانی اتر نہیں سکتا ، بلکہ اتارنا تکلیف دہ ہے ، تو وضو و غسل کرتے ہوئے اگرچہ اس کے نیچے پانی نہ بھی جائے ، اس کو اتارنا  ضروری نہیں ہے۔ اس کے بغیر ہی وضو و غسل ہوجائے گا۔

    (2)پوچھی گئی صورت میں اس شخص کا دانتوں کو گھسوا کر ، برابر کروانا ، جائز ہے ، کیونکہ یہ ایک قسم کا علاج ہے ، جس کی شرعاً اجازت ہے ، صرف خوبصورتی کے لیے دانت گھسوانا ، ناجائز ہے ، علاج یا کسی عذر کی وجہ سے دانت گھسوانا ، ناجائز نہیں ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم