Zinda Rishtedar Ki Taraf Se Umrah Karna

زندہ رشتے داروں کی طرف سے عمرہ کرنا

مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1049

تاریخ اجراء: 28محرم الحرام1445 ھ/18اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   زندہ رشتہ داروں کی طرف سے عمرہ کر سکتے ہیں؟ کیا ہر چکر میں الگ الگ نام لینا ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   زندہ رشتہ داروں کی طرف سے عمرہ کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ یہ ایصال ثواب ہے،یہ ایک وقت میں تمام مسلمانوں کو بھی کیا جاسکتا ہے بلکہ بہتر یہی ہے کہ سب کو کیا جائے تاکہ سب  ثواب پائیں، کسی ایک کو خاص کر کے بھی ایصال ثواب کرنے کی نیت سے اسی کی طرف سے عمرہ یا طواف کر سکتے ہیں نام لینا ضروری نہیں۔

   نیز سب کی طرف سے کرنے کی صورت میں ہر کسی کا الگ الگ چکر میں نام لینا ضروری نہیں سب کی نیت کرنے سے سب کو ہو جائے گا البتہ عمومی ایصال ثواب میں بعض بزرگوں کا خاص نام لے کر ایصال ثواب کرنا ان کے نام سے تبرک لینے کے لیے ہوتا ہے، ان کا نام لینے میں کوئی حرج نہیں ، ورنہ بغیر ان کا نام لیےسب کی نیت کرنے سے بھی سب کو ایصال ثواب ہو جاتا ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم