Umrah Par Jane Wala Madina Shareef Mein Kitne Din Qayam Kare?

عمرہ پرجانے والا مدینہ شریف میں کتنے دن قیام کرے؟

مجیب:مولانا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2883

تاریخ اجراء: 12محرم الحرام1446 ھ/19جولائی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عمرہ پرجانے والے افراد کو مدینہ شریف میں کتنے دن قیام کرنا چاہیے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عمرہ پرجانے والے افراد کےلیے مدینہ شریف میں قیام کرنے کی کوئی خاص  مدت لازم نہیں ہے۔ تاہم حدیث مبارک: " جو میری مسجد میں چالیس نمازیں پڑھے کہ ان کے بیچ میں کوئی نماز فوت نہ ہو تو اس کےلیے دوزخ سے آزادی، عذاب سے نجات، اور نفاق سے بریت یعنی آزادی لکھی جائے گی۔" کی فضیلت پانے کے لیے کم از کم  آٹھ دن تک ضرور قیام کر لینا  چاہیے، کہ اس عرصے میں چالیس نمازیں پوری ہو جائیں گی۔ اس سے زائد جتنا عرصہ باذوق وبا ادب وہاں حاضر رہ سکیں بہتر ہے کہ ہر مسلمان کے لیے روضہِ اقدس کی بار بار زیارت  بہترین نیکی و محبوب ترین عمل، اور مدینہ طیبہ میں قیام ہر لحظہ سعادت مندی ہے۔

   مسند امام  احمد بن حنبل  میں ہے:"عن أنس بن مالك، عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال: " من صلى في مسجدي أربعين صلاة، لا يفوته صلاة، كتبت له براءة من النار، ونجاة من العذاب، وبرئ من النفاق "ترجمہ: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے  ارشاد  فرمایا  : "جو میری مسجد میں چالیس نمازیں پڑھے کہ ان کے بیچ میں کوئی نماز فوت نہ ہو تو اس کےلیے دوزخ سے آزادی، عذاب سے نجات اور نفاق سے بریت یعنی آزادی لکھی جائےگی۔"(مسندامام  أحمد  بن حنبل ،جلد20،صفحہ 40،مؤسسة الرسالة،بیروت)

   مراقی الفلاح شرح نور الایضاح میں ہے” زيارة النبي صلى الله عليه وسلم من أفضل القرب وأحسن المستحبات“ترجمہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہِ اقدس کی زیارت  بہترین نیکی اور محبوب ترین عمل ہے۔ (مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح،صفحہ 282،  المکتبۃ العصریۃ، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم