مجیب:ابوالفیضان
عرفان احمد مدنی
فتوی نمبر: WAT-1572
تاریخ اجراء: 21رمضان المبارک1444 ھ/12اپریل2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
سعی کے لیے طہارت شرط
نہیں ، لہٰذا اگر کسی کو دورانِ سعی حیض آ جائے ، تو وہ سعی مکمل کر کے تقصیر
کروا لے ، اس کا عمرہ مکمل ہو جائے گا ۔ چنانچہ بہارِ شریعت میں
ہے :" سعی کے لیے طہارت شرط نہیں، حیض والی
عورت اور جُنب بھی سعی کرسکتا ہے۔"( بھارِ شریعت
، جلد 6 ، صفحہ 1109 ، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم
کیا 65 سال کی بیوہ بھی بغیر محرم کے عمرے پر نہیں جاسکتی؟
کسی غریب محتاج کی مددکرناافضل ہے یانفلی حج کرنا؟
کمیٹی کی رقم سے حج وعمرہ کرسکتے ہیں یانہیں؟
عورت کا بغیر محرم کے عمرے پر جانے کا حکم؟
ہمیں عمرے پر نمازیں قصرپڑھنی ہیں یا مکمل؟
جومسجد نبوی میں چالیس نمازیں نہ پڑھ سکا ،اسکا حج مکمل ہوا یانہیں؟
جس پر حج فرض ہو وہ معذور ہو جائے تو کیا اسے حج بدل کروانا ضروری ہے؟
کیا بطور دم دیا جانے والا جانور زندہ ہی شرعی فقیر کو دے سکتے ہیں؟