مجیب: مولانا ذاکر حسین عطاری
مدنی
فتوی نمبر: WAT-594
تاریخ اجراء: 27رجب المرجب 1443ھ/01مارچ 2022
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
عمرہ کاطواف کرنےکےبعدسعی سےپہلےنفلی طواف
کرسکتےہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عمرے کے طواف کے بعد سنت یہ ہے کہ اگر مکروہ وقت
نہ ہو تو فوراً طواف کی دو رکعتیں اور اس کے فوراً بعد سعی کی
جائے، بلاعذر سعی میں تاخیر مکروہ ہے ۔ہاں اگر تاخیر کسی عذر کی
وجہ سے ہو مثلاً تھک چکا ہے آرام کرکے سعی کرنا چاہتا ہے تو حرج نہیں۔
نیز اگر کوئی بغیر عذر کے بھی تاخیر کرتا ہے تو اس
پر دم وغیرہ کچھ لازم نہیں ہوگا۔ لہٰذا صورت مسئولہ میں
عمرہ کا طواف کرنے کے بعد سعی سے پہلے دوبارہ نفلی طواف کرنا خلاف سنت
ہے مگر اس پر دم وغیرہ کچھ لازم نہیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کیا 65 سال کی بیوہ بھی بغیر محرم کے عمرے پر نہیں جاسکتی؟
کسی غریب محتاج کی مددکرناافضل ہے یانفلی حج کرنا؟
کمیٹی کی رقم سے حج وعمرہ کرسکتے ہیں یانہیں؟
عورت کا بغیر محرم کے عمرے پر جانے کا حکم؟
ہمیں عمرے پر نمازیں قصرپڑھنی ہیں یا مکمل؟
جومسجد نبوی میں چالیس نمازیں نہ پڑھ سکا ،اسکا حج مکمل ہوا یانہیں؟
جس پر حج فرض ہو وہ معذور ہو جائے تو کیا اسے حج بدل کروانا ضروری ہے؟
کیا بطور دم دیا جانے والا جانور زندہ ہی شرعی فقیر کو دے سکتے ہیں؟