مجیب: مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-2156
تاریخ اجراء: 21ربیع الثانی1445 ھ/06نومبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عمرے کے طواف کے بعد سنت یہ
ہے کہ اگر مکروہ وقت نہ ہو تو فوراً طواف کی دو رکعتیں اور اس کے
فوراً بعد سعی کی جائے، بلاعذر سعی میں تاخیر مکروہ
ہے ۔ہاں اگر تاخیر کسی عذر کی وجہ سے ہو مثلاً تھک چکا
ہے، آرام کرکے سعی کرنا چاہتا ہے تو حرج نہیں۔ نیز اگر
کوئی بغیر عذر کے بھی تاخیر کرتا ہے توسعی تب بھی
درست ہوجائے گی اور اس پر دم وغیرہ کچھ لازم نہیں ہوگا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کیا 65 سال کی بیوہ بھی بغیر محرم کے عمرے پر نہیں جاسکتی؟
کسی غریب محتاج کی مددکرناافضل ہے یانفلی حج کرنا؟
کمیٹی کی رقم سے حج وعمرہ کرسکتے ہیں یانہیں؟
عورت کا بغیر محرم کے عمرے پر جانے کا حکم؟
ہمیں عمرے پر نمازیں قصرپڑھنی ہیں یا مکمل؟
جومسجد نبوی میں چالیس نمازیں نہ پڑھ سکا ،اسکا حج مکمل ہوا یانہیں؟
جس پر حج فرض ہو وہ معذور ہو جائے تو کیا اسے حج بدل کروانا ضروری ہے؟
کیا بطور دم دیا جانے والا جانور زندہ ہی شرعی فقیر کو دے سکتے ہیں؟