Tawaf Karte Hue Seena Phere Baghair Kaaba Ki Taraf Dekhna Kaisa ?

طواف کرتے ہوئے سینہ پھیرے بغیر نگاہیں کعبہ کی طرف رکھنا کیسا ؟

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-800

تاریخ اجراء:17جماد  ی الاوّل1444 ھ  /12دسمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   طواف کرتے ہوئے اگرسینہ کعبہ کی طرف کئے بغیرصرف  چہرہ گھما کر نظریں کعبہ کی طرف رکھیں، تو یہ درست ہے یانہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   طواف کرتے ہوئے درست طریقہ یہ ہے کہ نگاہیں اپنے چلنے کی جگہ رکھی جائیں ، لہذا کعبہ کی طرف  چہرہ پھیر کر دیکھنے کے بجائے جس سمت چل رہے ہوں اسی سمت نظریں رکھیں، اس انداز میں طواف کرنے سےرقت ،اورخشوع وخضوع زیادہ ہوگا۔

   مرقاۃ المفاتیح میں ہے: ”سن للطائف أن لا يجاوز بصره محل مشيه، لانہ الادب الذی یحصل بہ اجتماع القلب“ یعنی: طواف کرنے والے کے لیے مسنون ہے کہ وہ اپنی نگاہ اپنے چلنے کی جگہ سے متجاوز نہ کرے، اس لیے کہ یہی مؤدبانہ طریقہ ہے جس سے دل کی اجتماعیت حاصل رہتی ہے۔ (مرقاۃ المفاتیح،جلد3،صفحہ69،مطبوعہ: کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم