مجیب:ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی
فتوی نمبر:
WAT-2865
تاریخ اجراء: 03محرم الحرام1446 ھ/10جولائی2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
ایک
مرد عورت حج میں کنکری اور حلق سے
فارغ ہوگئے تھے ، مگر ابھی طواف الزیارہ نہیں کیا تھا ،اور طواف الزیارہ سے پہلے انہوں نے اورل سیکس کرلیا،اب ایسی
صورت میں ان پر کیا حکم ہوگا
؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
حج میں حلق کرالینے کے بعد احرام کی تمام
پابندیا ں ختم ہوجاتی ہیں، مگر جب تک طواف الزیارہ نہ
کرلیا جائے ،اس وقت تک عورتوں کے حق میں احرام
کے باقی رہنے کی وجہ سے عورت سے صحبت اور اس کے متعلقات
یعنی اُسے شہوت کے ساتھ ہاتھ
لگانا،بوسہ دینا سب حرام
ہی رہتا ہے، اور جس طرح طواف
الزیارہ سے پہلے اگر صحبت کر لی جائے تو اس سے دم لازم ہوتا
ہے،یونہی طواف الزیارہ سے پہلے مرد و عورت کے ایک دوسرے کو بوسہ دینے ،یا
شہوت کے ساتھ چھونے سے بھی دم
لازم ہوتا ہے۔لہذا
پوچھی گئی صورت میں اگر مرد و عورت
دونوں نے حج تمتع یا حج
افراد کا احرام باندھا تھا،تو
دونوں پر
ایک ایک دم لازم ہوگا،اور
اگر اُن دونوں نے حج
قران کا احرام باندھا تھا،تو دونوں پر دودو دم لازم ہوں گے،اور اگر کسی ایک
نے باندھا تھا،تو مرد و عورت میں سے جس نے بھی حج قران کا
احرام باندھا تھا،اس پر دو دم لازم ہوں گے،اس لئے کہ قارن، حج اور عمرے دونوں کا
احرام باندھتا ہے ،تو دو احراموں پر جنایت کے سبب اس پر دو کفارے لازم ہوں
گے،اور بہرصورت طواف الزیارہ سے
پہلے جنایت کے ارتکاب کے سبب اُنہیں توبہ بھی کرنی ہوگی۔
واضح رہے !اورل سیکس(مرد یا عورت
کاایک دوسرے کے اعضا ئے مخصوصہ کو منہ میں ڈالنا ) بغیر احرام
کی حالت کے بھی ناجائز و گناہ ہے۔اوراس سے توبہ کرنالازم ہے
۔
طواف
الزیارہ سے پہلے صحبت کرنے، بوسہ دینے اور شہوت سے چھونے پر دم لازم
ہونے سے متعلق،الاختیار لتعلیل المختار میں ہے: ’’(وإن جامع بعد الحلق، أو قبل، أو لمس
بشهوة فعليه شاة) لبقاء الإحرام في حق النساء، وسواء أنزل أو لم ينزل‘‘ ترجمہ:اور اگر
حلق کے بعد( طواف الزیارۃ سے پہلے )جماع کیا،یا بوسہ
دیا،یا شہوت سے چھوا توعورتوں کے حق میں احرام کے باقی
رہنے کی وجہ سے دم لازم ہوگا ،چاہے انزال
ہوا ہو یا نہ ہوا ہو۔ (الاختیار لتعلیل المختار،جلد1،صفحہ165،مطبوعہ حلبي ، القاهرة)
قارن پر صحبت
،اوراس کے متعلقات کے سبب دو دم لازم ہوں گے،چنانچہ ہدایہ اور اس کی
شرح بنایہ میں ہے: ’’(وإذا حلق يوم النحر، فقد حل من الإحرامين لأن الحلق محلل في الحج ۔۔۔فيتحلل عنهما)أي عن
الإحرامين۔۔۔ إلا في حق النساء إلى طواف الزيارة، وهذا لأن
إحرام العمرة في حق النساء كإحرام الحج، ولهذا لو جامع القارن من بعد الحلق قبل
الطواف يجب عليه دمان‘‘ترجمہ:اور جب یوم نحر کو حلق
کرالیا،تو قارن دونوں احراموں سے باہر ہوگیا،کیونکہ حلق حج
میں احرام سے باہر کرنے والا ہے تو قارن حلق سے دونوں احراموں سے باہر
ہوجائے گا،سوائے طواف الزیارہ تک
عورتوں کے حق میں حلال ہونے کے،اور
یہ اس لئے کہ عورتوں کے حق میں عمرے کا احرام،حج کے احرام کی
طرح ہے،اسی وجہ سے اگر قارن نے حلق کے بعد طواف الزیارہ سے پہلے عورت
سے صحبت کی تو اس پر دو دم واجب ہوں
گے۔(البنایۃ
شرح الھدایۃ،جلد4، صفحہ313، دار الكتب العلمية ، بيروت)
واجبات حج
کی نہایت عمدہ اورمنفرد کتاب بنام 27 واجبات
حج اور تفصیلی احکام میں ہے:’’حجِ افراد یا تمتّع والے نے وقوف ِعرفہ اور
حلق کے بعد لیکن طوافِ زیارت
سے پہلے جماع کیاتو حج فاسد نہیں ہوا لیکن واجب ترک ہوا۔مرد پر ایک دَم لازم ہوگا ۔۔۔اگر
عورت بھی حج کے احرام سے تھی اور موقع یہی تھا تو وہ
بھی یہی کفارہ دے گی۔قارن نے وقوفِ عرفہ اور حلق کے
بعد مگر طوافِ زیارت سے پہلے جماع کیاتو حج فاسد نہیں ہوا
لیکن ترکِ واجب ہوا۔ مرد پر
دودَم لازم ہیں اور اگر عورت نے بھی قِران کی نیت
کی تھی اور موقع یہی تھا
تو اس پر بھی دو دَم لازم ہوں گے‘‘۔
(27واجبات حج اور تفصیلی
احکام،صفحہ186،187،مکتبۃ
المدینہ،کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کیا 65 سال کی بیوہ بھی بغیر محرم کے عمرے پر نہیں جاسکتی؟
کسی غریب محتاج کی مددکرناافضل ہے یانفلی حج کرنا؟
کمیٹی کی رقم سے حج وعمرہ کرسکتے ہیں یانہیں؟
عورت کا بغیر محرم کے عمرے پر جانے کا حکم؟
ہمیں عمرے پر نمازیں قصرپڑھنی ہیں یا مکمل؟
جومسجد نبوی میں چالیس نمازیں نہ پڑھ سکا ،اسکا حج مکمل ہوا یانہیں؟
جس پر حج فرض ہو وہ معذور ہو جائے تو کیا اسے حج بدل کروانا ضروری ہے؟
کیا بطور دم دیا جانے والا جانور زندہ ہی شرعی فقیر کو دے سکتے ہیں؟