Tawaf Aur Sai Karte Waqt Joote Sath Rakhna

طواف اور سعی کرتے وقت جوتے ساتھ رکھنا

مجیب:مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3117

تاریخ اجراء:25ربیع الاول1446ھ/30ستمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا طواف اور سعی کرتے ہوئے جوتے بیگ میں ڈال کر کمر پر پہن سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں ! طواف و سعی کے دوران جوتے محفوظ کرنے کی غرض سے انھیں بیگ میں ڈال کر  بیگ پہن سکتے ہیں کہ یہ   پہننانہیں ہے اور نہ ہی حالتِ احرام میں کندھے یا کمرکو چھپانا منع ہے ۔

   اس کی نظیر

   اس کی نظیر وہ تھیلی یا بٹوا ہے جسے کمر کے درمیان ازار پر  باندھا جاتا ہے  اور اس میں پیسے یا کھانا وغیرہ ڈالا جاتا ہے، فقہائے کرام نے حالتِ احرام میں وہ تھیلی یا بٹوا پہننا محرم کے لئے جائز قرار دیا بلکہ صحابہ کرام علیھم الرضوان سے اس کا جواز ثابت ہے اور اس کی علت یہی بیان کی گئی کہ  یہ  پہننانہیں ہے اور چونکہ محرم کو اپنے نفقہ کی حفاظت کی حاجت رہتی ہے تو اس کے پہننے میں حرج نہیں ۔

   المعجم الکبیر للطبرانی میں ہے عن ابن عباس، أنه كان لا يرى بالهميان للمحرم بأسا. وروى ذلك ابن عباس عن النبي صلى الله عليه وسلم“  ترجمہ:حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنھما، محرم کے لئے تھیلی باندھنے پر کوئی حرج شمار نہیں کرتے تھے اور ابن عباس رضی اللہ تعالی عنھما نے اسے نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا۔(المعجم الکبیر ،رقم الحدیث 10806،ج 10،ص 327،مطبوعہ قاھرۃ)

   السنن الکبری للبیہقی میں ہے” عن عائشة رضي الله عنها أنها سئلت عن الهميان  للمحرم فقالت: وما بأس ؟ليستوثق من نفقته“ ترجمہ:حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا سے پوچھا گیا کہ محرم تھیلی باندھ سکتا ہے؟تو آپ رضی اللہ تعالی عنھا نے ارشاد فرمایا:اس میں کیا حرج ہے؟چاہئے کہ وہ (اس کے ذریعے)اپنے نفقے کی حفاظت کرے ۔(السنن الکبری،رقم الحدیث 9186،ج 5،ص 111،دار الکتب العلمیۃ،بیروت)

   الاختیار لتعلیل المختار میں ہے”(ويجوز له أن ۔۔۔يشد في وسطه الهميان) لأنه ليس بلبس وهو يحتاج إليه لحفظ النفقة “ ترجمہ:محرم کے لئے اپنی کمر کے درمیان میں تھیلی باندھنا جائز ہے کیونکہ یہ پہننے میں نہیں آتا اور محرم اپنے نفقہ کی حفاظت کا محتاج ہوتا ہے۔(الاختیار لتعلیل المختار،کتاب الحج،ج 1،ص 145،مطبعة الحلبي ، القاهرۃ)

   امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:”یہ باتیں احرام میں جائز ہیں۔۔۔ہمیانی یا پٹی باندھنا۔“ (فتاوی رضویہ،ج 10،ص 734،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم