Rasoolullah Ki Qabar Ki Ziyarat Karne Wale Ki Shafaat

مدینہ منورہ کی حاضری اورشفاعت

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-777

تاریخ اجراء:       03ذیقعدۃالحرام1443 ھ/03جون2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   حدیث پاک میں ہے کہ جس نے میری قبر کی زیارت کی ، اسے میری شفاعت ملے گی، تو آجکل تو قبر انور کو دیکھنا ممکن نہیں ، تو کیا سنہری جالیوں  کے  دیکھنے  سے یہ بشارت مل جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر کوئی شخص نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی قبر انور کی زیارت کے قصد سے سنہری جالیوں کے سامنے بھی حاضر ہو، اسے بھی ان شاء اللہ عزوجل بیان کردہ فضیلت حاصل ہو گی، کیونکہ اس کے علاوہ  بعض احادیث مبارکہ  میں قبر انور کی زیارت کی قید کے بغیر شفاعت کی بشارت ذکر کی گئی ہے مثلاً ارشادفرمایا:"جو مدینے میں میری زیارت کے لیے حاضر ہوا، تو اس کے لیے قیامت کے دن میری شفاعت واجب ہوگئی ۔"

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم