Najasat Lagi Hone Ki Halat Me Tawaf Ka Hukum

کپڑوں یا جسم پرحقیقی نجاست لگی ہو تو طواف کا حکم

مجیب:  ابومحمد محمد فراز عطاری مدنی  

فتوی نمبر:Web-160

تاریخ اجراء:       22 شوال المکرم 1443 ھ/ 24 مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگرکپڑوں پردرہم سے کم نجاست لگی ہو تو کیا اس حالت میں طواف کرنے سے طواف ہوجائے گایا نہیں؟ کوئی کفارہ تو لازم نہیں ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت طواف تو ہوجائے گا  اور کفارہ بھی لازم نہیں ہوگا لیکن طواف میں لباس وغیرہ نجاست سے پاک ہونا چاہیے۔

   چنانچہ مفتی علی اصغر عطاری مدنی مدظلہ العالی اپنی کتاب” حج کے 27 واجبات “میں لکھتے ہیں: ”واضح رہے کہ نجاستِ حقیقی مثلاً جسم یا لباس پر پیشاب کا لگا ہونا وغیرہ طواف میں اس سے پاک ہونا واجب نہیں ہے۔ البتہ تاکید ضرور ہے اور نجاست ِحقیقی کا پایا جانا کراہتِ تنزیہی بلکہ اِساءت کا سبب ضرور بنتا ہے ۔البتہ ایسی صورت میں دَم یا صدقہ لازم نہ ہوگا۔“ (حج کے 27 واجبات، صفحہ122)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم